ملک بھر میں ایبولا وائرس سے نمٹنے کے لئے انتطامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے ‘وزارت صحت

بدھ 22 اکتوبر 2014 13:04

ملک بھر میں ایبولا وائرس سے نمٹنے کے لئے انتطامات کو حتمی شکل دی جا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 اکتوبر۔2014ء)وزارت برائے قومی صحت و سروسز نے کہا ہے کہ ملک بھر میں ایبولا وائرس سے نمٹنے کے لئے انتطامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق وزارت کا کہنا ہے کہ وائرس کو پاکستان میں داخل ہونے سے روکنے کی حکمت عملی طے کرنے کیلئے کئی اجلاس منعقد کئے گئے اس حوالے سے اسلام آباد میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، کراچی کے جناح ہسپتال، لاہور کے سروسز ہسپتال، کوئٹہ میں فاطمہ جناح چیسٹ اور جنرل ہسپتال، پشاور کے ایبٹ آباد میڈیکل کامپلیکس، گلگت-بلتستان کے ضلعی ہیڈکواٹرز ہسپتال اور مظفر آباد کے عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں خصوصی وارڈز بنائے گئے ہیں اسی طرح، متعلقہ حکام کو ایبولا وائرس ڈزیز (ای وی ڈی) کے خطرہ کی روک تھام کے لئے مختلف اقدامات پر مشتمل ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت کے ایک عہدے دار نے کہا کہ صوبوں میں ہسپتالوں کے سربراہان سے کہا گیا کہ وہ ای وی ڈی کیسوں سے بروقت نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر آئی سولیشن کمرے بنائیں۔انہوں نے بتایا کہ قومی ادارہ صحت، مرکزی صحت اسٹیبلشمنٹ اور ڈبلیو ایچ او نے ای وی ڈی کیسوں کی تشخیص اور روک تھام کے لئے مشترکہ طور پر ایک تربیتی سیشن کا انتظام کیا۔انہوں نے کہا کہ صحت کا عملہ تمام پوائنٹس آف انٹریز (پی او ایز) پر چوبیس گھنٹے تعینات رہے گا تاکہ ای وی ڈی سمیت عالمی سطح پر تشویش کا باعث بننے والی کسی بھی ایمرجنسی سے نمٹا جا سکے اسی طرح ملک کے تمام بڑے ایئر پورٹس پر ایبولا کے سکریننگ ڈیسک قائم کیے جائیں گے۔

پی او ایز پر ای وی ڈی کا کیس سامنے آنے پر صحت کے عملہ کو مشورہ دیا گیا کہ وہ ایمرجنسی مینجمنٹ کے لئے بروقت صوبائی صحت کے محکموں سے رابطہ کریں۔انہوں نے بتایا کہ ای وی ڈی سے متاثرہ ملکوں سے آنے والے مسافروں کی معلومات شیئر کرنے کیلئے بھی انتظامات کیے جا رہے ہیں پی او ایز پر تعینات صحت کا عملہ ایسے مسافروں کی ہسٹری لے گا اور ضرورت محسوس ہونے پر انہیں 21 دنوں تک الگ تھلگ زیر نگرانی رکھا جائے گا جن مسافروں میں ای وی ڈی پائے جانے کا شبہ ہو گا انہیں ٹیرٹری کیئر ہسپتال منتقل کر دیا جائے گا۔

ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ نے بتایا کہ کوئی بھی ملک ایبولا وائرس کے خطرہ سے پاک نہیں۔'ڈبلیو ایچ او نے ہوائی اڈوں پر سکریننگ کی تجویز دی ہے تاکہ ای وی ڈی کی علامات رکھنے والے مسافروں کی نشان دہی ہو سکے۔ڈاکٹر تھرین کے مطابق، ڈبلیو ایچ او پاکستان میں وائرس کے داخلے کو روکنے کے لئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اگر کسی شخص میں وائرس کی تشخیص ہو جائے تو اسے فوری طور پر لوگوں سے دور ایک علیحدہ وارڈ میں منتقل کر دیا جائے۔