لندن پلان حقیقت ہے ‘ ہمیں کوئی نیا نہیں صرف قائد اعظم کا پاکستان چاہیے ‘ سید خورشید شاہ

بدھ 22 اکتوبر 2014 13:00

لندن پلان حقیقت ہے ‘ ہمیں کوئی نیا نہیں صرف قائد اعظم کا پاکستان چاہیے ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 اکتوبر۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ ہمیں کوئی نیا نہیں صرف قائد اعظم کا پاکستان چاہیے ‘ لندن پلان حقیقت ہے ‘جمہوریت میں ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کر نا چاہیے ‘سندھیوں کی آزادی کی بات کر نے والے عمران خان پہلے خیبر پختون خوا کی عوام کو آزاد کرائیں ‘ پیپلز پارٹی 30 نومبر کو یوم تاسیس کے موقع پر اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی ‘ سندھ بہت پرانا صوبہ ہے ‘ کوئی تقسیم نہیں ہونے دیگا ‘مستقبل میں کسی کی بھی حکومت آئے بجلی 30 فیصد مہنگی ہوگی ۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ہمیں ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہئے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نظام کی بات توکرتے ہیں تاہم انہیں چاہئے کہ نظام کو چلنے بھی دیں وہ بس ایک خواب دکھا رہیہیں جس کی حقیقت کچھ بھی نہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ 60 روز سے ایک ہی تقریر بار بار دہرائے جارہے ہیں۔ عمران خان سندھیوں کو آزاد کرانے کی جو بات کر رہے ہیں وہ پہلے خیبر پختونخوا کی عوام کوتو آزاد کرالیں پھر سندھیوں کو آزاد کرانے کی بات کریں کیونکہ سندھی تو پہلے ہی آزاد ہیں۔

عمران خان کو چاہئے کہ دوسروں پر تنقید سے پہلے وہ خیبر پختونخوا کی کارکردگی بھی بتائیں۔ ایک سوال کے جواب میں سید خورشید احمد نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کو فروغ دیا ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی نے ملک کی جڑوں کو ہمیشہ مضبوط کیا ہے۔ ہمیں آپس کے جھگڑوں کو بھلا کر ملک کی تعمیر و ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا سیاست میں سب ممکن ہے سیاست میں آج کا دشمن کل کا دوست اور آج کا دوست کل کا دشمن بھی ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت آئندہ ماہ 30 نومبر کو یوم تاسیس کے موقع پر اپنے مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی اور اپنے نئے سیاسی پروگرام کا بھی آغاز کریں گے۔ ایم کیو ایم کے ساتھ کشیدگی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میں نے مہاجر لفظ کو گالی نہیں دی اس کے باوجود اگر کسی کی دل آزاری ہوئی تو اس پر میں معافی مانگ چکا ہوں اب میں بار بار معذرت نہیں کرسکتا۔

کراچی کے حالیہ جلسے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جلسہ انتہائی کامیاب رہا۔ لوگ بھٹو خاندان سے آج بھی محبت کرتے ہیں۔ مجھے بلاول بھٹو کے اپنی ماں شہید کے ادھورے سفر کو دوبارہ سے شروع کرنے پر بہت خوشی ہوئی اور میں نے بذات خود بلاول کو سٹیج پر کھڑے دیکھا تو بی بی شہید یاد آگئیں اور آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کا ورکرز اپنی جماعت سے ناراض ضرور ہے تاہم وہ ہمیں کبھی بھی چھوڑ نہیں سکتا۔

سابق صدر آصف علی زرداری کا کردار تاریخ کا حصہ بن چکا ہے جنہوں نے ایک جمہوری نظام دوسری جمہوری حکومت کے حوالے کیا۔ سندھ کی تقسیم اور نئے صوبوں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ ایک بہت پرانا صوبہ ہے جس کو کوئی تقسیم نہیں ہونے دیگا۔ ہمیں سب سے پہلے علاقے کی تعمیر و ترقی کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ملک میں پن بجلی کے منصوبے شروع کئے بغیر بجلی سستی نہیں ہوسکتی انہوں نے کہا کہ آئندہ مستقبل میں کسی کی بھی حکومت آئے بجلی 30 فیصد مہنگی ہوگی۔

نوجوانوں کے آگے آنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو ضروری آگے آنا چاہئے تاہم جب تک استاد ان کے ساتھ نہ ہوں، بچوں کی کامیابی ممکن نہیں۔ ملک میں آج تک زیادہ عرصہ آمریت رہی ہے یہی وجہ ہے کہ ملک ترقی نہیں کرسکا۔ ملک کو آمریت نے کچھ بھی نہیں دیا آج ملک کو جو بھی ملا ہے جمہوریت ہی سے ملا ہے۔ جمہوریت کا استحکام ہی ملک کی خوشحالی کا ضامن ہے۔ سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ہم حالات کی بہتری کیلئے کوشاں ہیں تاکہ ملک آگے بڑھے۔ لندن پلان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے اس میں کوئی شک نہیں۔

متعلقہ عنوان :