آزاد کشمیر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس،محکمہ بر قیات آزاد کشمیر کے ٹیکنیکل اور ایڈمنسٹریٹو لاسز میں کمی کرنے کیلئے تجاویز کا جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے آڈٹ اعتراضات کی روشنی میں10ارب روپے کی ریکوری کیلئے 10نومبر تک مہلت دے دی

بدھ 22 اکتوبر 2014 12:56

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 اکتوبر۔2014ء) آزاد کشمیر پبلک اکاونٹس کمیٹی کا خصوصی اجلاس چیئرمین کمیٹی سر دار عابد حسین عابد کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں ممبران کمیٹی چوہدری محمد اسماعیل سردار میر اکبر خان ،ڈاکٹرمحمد نجیب نقی اور ریاست کی اعلیٰ بیوروکریسی نے شرکت کی اجلاس میں محکمہ بر قیات آزاد کشمیر کے ٹیکنیکل اور ایڈمنسٹریٹو لاسز جس سے سالانہ اربوں روپے نقصان ہوتا ہے میں کمی کرنے کے لئے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

محکمہ برقیات آزاد کشمیر واپڈا سے2.59روپے فی یونٹ بجلی خرید کر کے6.93صارفین کو فروخت کرتا ہے جس میں کمرشل اور گھریلو صارف بھی ہیں جن کواس سے بھی زیادہ ریٹس لگائے جاتے ہیں پھر بھی آزادکشمیر میں41%بجلی چوری یا نقصان کر دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

آڈٹ اعتراضات کی روشنی میں10ارب روپے ریکوری کرنا ہے کمیٹی نے10نومبر تک مہلت دی ہے۔ سینئر بیورروکریٹ اکرم سہیل کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی بنا دی گئی ہے جس میں اعلیٰ بیوروکریسی سمیت آڈٹ اور مالیات کے نمائیندگان شامل ہوں گے۔

کمیٹی10نومبر سے قبل لائن راسز کو کم کر نے کے لئے سفارشات دے گی۔ کمیٹی نے اس کا سخت نوٹس لیا کہ ایڈمنسٹریٹیو نظام بہتر نہیں ٹرانسفارمر بھی معیاری نہیں گریڈ اسٹیشن بھی کہوٹہ، سماہنی اور بھمبر میں بنائے جانے ہیں اسٹاف کی کمی اور تربیت بھی بروقت نہیں ہوتی۔59%خرید بجلی سے41%نقصان ہو جاتا ہے کمیٹی نے محکمہ کو ہدایت کی ہے کہ اس بڑے نقصان کو فوری روکا جائے۔

گریڈاسٹیشن بنانے ٹرانسفارمر کی مرمتی اور نئے لگانے کے معاملات کو واپڈا سے ٹیک اپ کیا جائے۔ مانیٹرنگ کو بہتر بنایا جائے، ہر ٹرانسفارمر پر میٹر نصب کیا جائے تاکہ نقصان کا ازالہ ہو سکے۔ سزا اور جزاء کا نظام موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ محکمہ سب ڈویژن وائز نقصانات کا ازالہ کرے۔ سدھنوتی میں صرف 22%فی نقصانات ہوتے ہیں۔ انتظامی نظام موثر ہے اسی طرح پورے آزاد کشمیر میں قانون سازی یا رولز بہتر بنائے جائیں محکمہ کو صارفین سے8ارب31کروڑ روپے وصول ہوئے جبکہ4ارب روپے واپڈا کی ادائیگی کی گئی ابھی تک کمیٹی نے اس کا بھی نوٹس لیا کہ آزاد کشمیر کے عوام کو جو بجلی کی سہولت دی گئی ہے اس کو برقرار رکھا جائے۔

12.32روپے لاگو کرنے کا واپڈا کی جانب سے کوئی جواز نہیں۔ اجلاس میں سیکرٹری برقیات کی عدم دلچسپی اور دیر سے اجلاس میں آنے کا سخت نوٹس لیا گیا کمیٹی نے واضح کیا کہ جس محکمہ کو بہتر بنانے کی کاوش ہو رہی ہیں سیکرٹری دلچسپی نہیں لیتا تو اس کو عہدے پر رہنے کا کوئی جواز نہیں سیکرٹری کمیٹی کو حکومت کو چھٹی تحریر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے بہتری نہ آئی تو ریکوری ذمہداران سے کریں گے10ارب روپے خزانے میں جمع کروائیں گے۔

متعلقہ عنوان :