پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عاقب اللہ خان نے صوابی کو سوئی گیس کی عدم فراہمی کے خلاف پشاور ہائی کورٹ پشاور میں رٹ دائر کردی

منگل 21 اکتوبر 2014 19:31

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اکتوبر 2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عاقب اللہ خان نے صوابی کو سوئی گیس کی عدم فراہمی کے خلاف پشاور ہائی کورٹ پشاور میں رٹ دائر کردی ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ صوابی کو سوئی گیس کی فراہمی میں محکمہ سوئی گیس کے جانب سے لیت و لعل سے کام لینے اور اس بارے میں مسلسل تاخیری حربے استعمال کرنے کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا ہے اور اس بارے میں انہوں نے گذشتہ روز پشاور ہائی کورٹ پشاور میں باقاعدہ ایک رٹ دائر کردی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ صوابی کے عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ تھاکہ ضلع صوابی کے مختلف یونین کونسلز بشمول مرغز،کوٹھا،ٹھنڈکوئی ،زروبی، گاڑ مینارہ،اکاخیل،امبار،کنڈا، پونٹیا،مانکئی ،زیدہ ،مینئے ،جلبئی ،جلسئی ،تورڈھیر،کلابٹ،یوسفی،چھوٹالاہور،شاہ منصور،کڈی ،بام خیل ،ڈھوک،بٹاکڑہ،اورہملِٹ وغیرہ شامل ہیں جن میں محکمہ سوئی گیس نے باقاعدہ پائپ لائن بچھائی ہوئی ہے اور قانون کے مطابق تقریباً 900ملین روپے بنایا ہے ۔

(جاری ہے)

جس میں صوبائی حکومت نے ابتدائی طور پر50ملین روپے محکمہ سوئی گیس کو ادائیگی کررکھی ہے تاکہ موقع پر ابتدائی کام شروع کیا جاسکے اور باقی ماندہ رقم کی ادائیگی کیلئے بھی حکومت خیبر پختونخوا نے امادگی ظاہر کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ سوئی گیس نے 1996میں کئی علاقوں میں سوئی گیس کی پائپ لائن بچھائی تھی جوکہ کئی سال گزرنے کے باعث ناکارہ ہوچکی ہے۔

عاقب اللہ خان نے کہا کہ محکمہ سوئی گیس صوابی کے حلقہ این اے 13-اور حلقہ پی کے 35-کے عوام کے ساتھ مسلسل امتیازی سلوک روا رکھاہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کی موجودگی میں سپیکر اسدقیصر اور سوئی گیس کے اعلی حکام کے اجلاس ہوئے جن میں سپیکر اسدقیصر نے سوئی گیس حکام پر زور دیا کہ صوابی کے عوام کا اس بارے میں مطالبہ بالکل جائزہے عاقب اللہ خان نے مزید کہا کہ انہوں نے وفاقی وزیر پیٹرولیم اور سپیکر قومی اسمبلی سے بھی کئی ایک ملاقاتیں کیں جن میں انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ صوابی کے عوام کو سوئی گیس فراہم کی جائیگی۔

عاقب اللہ خان نے کہا کہ صوابی کو فوری طور پر سوئی گیس کی فراہمی صوابی کے عوام کا حق ہے کیونکہ محکمہ سوئی گیس کا عدم توجہی کے باعث علاقے کے عوام احساس محرومی کا شکار ہیں۔