حکومت کی مخالفت،

قومی اسمبلی میں جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے بارے میں جمشید دستی کا بل پیش نہ ہو سکا

منگل 21 اکتوبر 2014 18:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21اکتوبر 2014ء) قومی اسمبلی میں حکومت کی مخالفت کے باعث جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے حوالے سے آزاد رکن اسمبلی جمشید دستی کا بل پیش نہ ہوسکا۔

(جاری ہے)

منگل کو اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کے حوالے سے بل ایوان میں پیش کرنے کی اجازت چاہی تاہم وفاقی وزیر زاہد حامد نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی بل کو ایوان میں پیش کرنے کا قانونی راستہ ہے جو کہ اس بل پر بھی لاگو ہوتا ہے اس لئے اسے مسترد کیا جائے۔

جس پر جمشید دستی کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے سے متعلق پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور کی جاچکی ہے اور اب اس پر صرف عمل درآمد کیا جانا ہے۔ اسپیکر نے بل سے متعلق ایوان میں رائے شماری کرائی اور اکثریتی فیصلے پر اسے مسترد کردیا گیااور پیش نہ کیا جا سکا۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ صوبائی حکومت نے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے سے متعلق قرارداد پر بہاولپور صوبے کی بحالی اور جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کی قرارداد پیش کی تھی جسے متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :