عشق رسول سچے وپکے مسلمان کی معراج ہے‘علامہ محمد بدیع الزمان بھٹی ایڈووکیٹ

منگل 21 اکتوبر 2014 11:53

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 اکتوبر۔2014ء)پنجاب کے ممتاز خطیب علامہ محمدبدیع الزمان بھٹی ایڈووکیٹ صدر ورلڈ ختم نبوت یوتھ فورس نے کہاہے کہ عشق رسول سچے وپکے مسلمان کی معراج ہے مسلمان نبی کریم حضرت محمد مصطفےٰ کی عزت وناموس کی خاطر جان لے بھی سکتاہے اور جان دے بھی سکتاہے ۔شہید ناموس رسالت غازی علم الدین شہید نے تاجدار کائنات کی عظمت وناموس کے تحفظ کیلئے اپنی جان کانذرانہ دے کر تاریخ اسلامی میں عظیم کردار ادا کیا ۔

عاشقان رسول ان کی شہادت کے 85سال گزرنے کے بعد بھی ان کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دربار عالیہ قادریہ پلیر شریف (ڈڈیال ) کے منتظم اعلیٰ صاحبزادہ حاجی چوہدری عبدالرحمن کے زیر اہتمام ٹاؤن ہال میرپور کے سبزہ زار پر منعقدہ ایک عظیم الشان ”غازی علم الدین شہید کانفرنس “ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کی صدارت چوہدری ریاض عالم ایڈووکیٹ چیئرمین تحریک تحفظ ناموس رسالت نے کی ۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے ممبر اسلامی نظریاتی کونسل نذیر احمد غوری ایڈووکیٹ ،مفتی زاہد محمود ،علامہ قاضی شفیق الرحمن ،صدر میاں محمدبخش سوسائٹی کے ڈی چوہدری ،مسعود اقبال شیخ ایڈووکیٹ اور علامہ محمد بشیر مصطفوی نے بھی خطاب کیا ۔تلاوت کی سعادت قاری عدیل سلطانی نے حاصل کی ۔بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت احمد نعمان فاروقی ،احتشام عطاری ،چوہدری ارشد محمود اور زبیر الحسن جرال نے پیش کیا نظامت کے فرائض اسحاق چوہان نے سرانجام دیئے جبکہ اس موقع پر صدر سنی علماء ومشائخ کونسل علامہ محمداسلم خان نقشبندی ،علامہ احسان رضوی ،پروفیسر عبدالسلام صدیقی ،مولانا ناصر سلطانی،حاجی شوکت محمود چوہدری،ہمایوں زمان مرزا ،الحاج راجہ جمیل الرحمن ،شیخ سرور ،ڈاکٹر عبدالمالک ،امتیاز علی بٹ ،چوہدری مختار ،راجہ حفیظ الرحمن ،چوہدری کرامت علی ،جواد الزمان ،راجہ شیراز،راجہ انعا م اللہ ندیم اور صاحبزادہ آصف رٹھوی کے علاوہ وکلاء ،طلبہ ،سرکاری آفیسران ،صحافیوں ،سابق کونسلر وں ،علماء کرام ،حفاظ وقراء حضرات ،دینی مذہبی وروحانی اور سماجی تنظیموں کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

بدیع الزمان بھٹی ایڈووکیٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ علم الدین ایک نمعلوم نوجوان تھا اس نے شمع رسالت کاپروانہ بن کر جو قربانی دی وہ تاریخ اسلامی کاسنہری باب بن گئی ۔تحفظ ناموس رسالت کیلئے قربانی دینے والے سرفروشوں میں غازی عبدالرشید ،عبداللہ لاہوری ،غازی محمدبخش ،غازی عبدالقیوم ،عامر چیمہ اور غازی علم الدین شہید کے اسمائے گرامی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جائیں گے انہوں نے فتنہ قادیانیت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب غازی علم الدین عشق رسالت میں مستغرق ہوکر تختہ دار پر چڑھ گئے تو اس وقت بھی مرزا غلام احمد قادیانی کے بیٹے بشیر الدین محمود نے اس اقدام کی مخالفت کرکے عاشقان رسول کی دل آزاری کی تھی ہمیں قادیانیوں سے مکمل بائیکاٹ کرکے حضور کی عزت وناموس کی خاطر جانوں کانذرانہ پیش کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرکے قربانی کے اس تسلسل کو جاری رکھنا ہوگا ۔

شمع رسالت کے پروانے گستاخان رسول کو جہنم واصل کرنے کافریضہ سرانجام دیتے رہیں گے ۔چوہدری ریاض عالم ایڈووکیٹ نے اپنے خطاب میں غازی علم الدین شہید کے مقدمہ کے بعض قانونی پہلوؤں کاحوالہ دیتے ہوئے اس کانفرنس کے انعقاد کو وقت کی اہم ضرورت قراردیتے ہوئے غازی علم الدین شہید کی فکر کو سمجھنے کی اپیل کی انہوں نے کانفرنس کے منتظم صاحبزادہ حاجی چوہدری عبدالرحمن دربار پلیر شریف کی تبلیغ اسلام وعشق رسول کے فروغ کیلئے کاوشوں کوخراج تحسین پیش کیا ۔

انہوں نے کہا کہ میرپور عاشقان رسول کا شہر ہے یہاں کے علماء کرام ومذہبی تنظیمیں عشق رسول کے فروغ کیلئے قابل داد کام کررہی ہیں ۔کے ڈی چوہدری نے اپنی تقریر میں کہا کہ حضور کی عزت وناموس کی خاطر قربانی دینے والوں نے امت مسلمہ کیلئے عشق رسول کی راہیں متعین کردیں انہوں نے کہا کہ غازی علم الدین شہید کتنے خوش قسمت ہیں کہ ان کے مقدمہ کی پیروی قائداعظم نے کی انہیں لحد میں اتارنے کا فرض علامہ اقبال ومولانا ظفرعلی خان نے سرانجام دیا اور جیل میں انہیں ملنے پیر سیال شریف خود گئے ان کی عظیم قربانی کوخراج عقیدت عطاء اللہ شاہ بخاری جیسے زعماء نے پیش کیا ۔

کانفرنس کے دوران وقفے وقفے سے نعرے لگائے جاتے رہے ” غازی علم الدین شہید زندہ باد “ عاشقان رسول ناموس رسالت پہ کٹ مریں گے ۔آخر میں بزرگ عالم دین حضرت علامہ محمدبشیر مصطفوی نے اسلام کی سربلندی ،امت مسلمہ کی عظمت رفتہ کی بحالی ،قبلہ اول کی بازیابی ،مقبوضہ کشمیر واغیار کے پنجہ استبداد میں پسے دیگر مسلم ممالک میں مسلمانوں کی کامیابی ،دہشت گردی کی جنگ میں مصروف مسلح افواج پاکستان کی کامیابی کیلئے خصوصی دعا کی اور اس کے بعد لنگر تقسیم کیاگیا اور رات گئے یہ کانفرنس بخیر وخوبی اختتام پذیر ہوئی ۔