سندھ میں درختوں کے کاٹنے پر سخت سزائیں دینے کے لیے قانون سازی کی جا رہی ہے،سید ناصرحسین شاہ

پیر 20 اکتوبر 2014 23:53

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر۔2014ء ) سندھ میں درختوں کے کاٹنے پر سخت سزائیں دینے کے لیے قانون سازی کی جا رہی ہے ۔ یہ بات پیر کو سندھ اسمبلی میں محکمہ جنگلات سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران محکمہ کے پارلیمانی سیکرٹری سید ناصر حسین شاہ نے بتائی ۔ انہوں نے کہاکہ ایل بی او ڈی اور آر بی او ڈی کے منصوبوں کی وجہ سے تیمر کے جنگلات تباہ نہیں ہوئے کیونکہ ان منصوبوں سے سیم و تھور اور سیلاب کا پانی ایک سٹم میں چلا جاتا ہے اور ڈرینز کے راستے میں تیمر کے جنگلات نہیں ہیں ۔

البتہ ڈاوٴن اسٹریم کوٹری دریائے سندھ میں مطلوبہ پانی نہ چھوڑنے سے تیمر کے جنگلات کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ایک اور سوال پر انہوں نے بتایا کہ 2009سے 2013تک جنگلات اور درخت کاٹنے کی 755شکایات موصول ہوئیں ۔

(جاری ہے)

اس پر 65ایف آئی آر درج ہوئیں ۔اس عرصے میں 30221درخت کاٹے گئے اور اس پر 51لاکھ 86ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ سندھ میں نیا قانون بنایا جارہا ہے ،جس کے تحت درخت کاٹنے پر نہ صرف جرمانہ عائد ہوگا بلکہ قید کی سزا بھی دی جائے گی ۔اس کے لیے سخت سے سخت سزا دی جائے گی ۔انہوں نے ایک اور سوال پر بتایا کہ بہار اور مون سون 2013میں محکمہ جنگلات کی طرف سے شجرکاری مہم چلائی گئی ۔ایک کروڑ 63لاکھ درخت لگائے اور اس مہم پر 65لاکھ روپے خرچ کیے گئے ۔

متعلقہ عنوان :