صوبے میں یکساں نظام تعلیم کے نفاذ اور پرائمری و اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں اصلاحات کررہے ہیں،پرویزخٹک،اب صرف وزیراعلیٰ یا وزیروں کے حلقوں کی بجائے پورے صوبے میں یکساں ترقیاتی کام ہونگے،بیروزگاری کے خاتمے کیلئے امن و امان کی بہتری، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے، صنعتی ترقی کیلئے بجلی کی پیداوار میں اضافہ اور ہمسایہ ممالک سے تعلقات میں بہتری پر پوری سنجیدگی سے کام جاری ہے،وزیراعلی خیبرپختونخوا

پیر 20 اکتوبر 2014 21:28

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اکتوبر۔2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت صوبے میں یکساں نظام تعلیم کے نفاذ اور پرائمری و اعلیٰ تعلیم کے شعبوں میں اصلاحات کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم پر بھی بھرپور توجہ دے رہی ہے تاکہ ہمارے نوجوان حقیقی ہنرمند بنیں اور انہیں من پسند شعبوں میں ملازمت اور کاروبار کے مواقع ملیں انہوں نے کہا کہ اضاخیل میں ٹیکنیکل اور ائیر یونیورسٹیوں کے قیام پر پیشرفت جاری ہے اوراپنے اعلیٰ معیار کی بدولت یہاں سے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات کوقومی اور بین الاقوامی سطح پر اعلیٰ ملازمتوں کے مواقع ملیں گے ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ نیابت نوشہرہ کے گاؤں ڈاگئی اور دیگر نواحات کے وفود سے باتیں کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ان سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ملاقات کی وفودنے علاقے میں پولیس و پٹوار اور سکول و ہسپتالوں کی کارکردگی میں واضح تبدیلی کا اعتراف کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کیا جبکہ نوشہرہ کے مختلف علاقوں کے لوگوں کو درپیش بعض ناگزیر مسائل سے انہیں آگاہ کیاجن میںآ بپاشی اور آبنوشی کی سہولیات میں اضافہ اور گلی کوچوں کی تعمیر مرمت شامل تھے جن کا وزیراعلیٰ نے مناسب ازالے کا یقین دلایا اورموقع پر ہی متعلقہ حکام کو احکامات جاری کئے پرویز خٹک نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت کے وزراء نے تبدیلی کا آغاز اپنی ذات سے کیا ہے اب صرف وزیراعلیٰ یا وزیروں کے حلقوں کی بجائے پورے صوبے میں یکساں ترقیاتی کام ہونگے جبکہ ماضی میں نظرانداز اور پسماندہ علاقوں کے عوام سے بھی پورا انصاف ہو گااب کوئی ہم سے غلط یا ناجائز کاموں کی توقع رکھ سکتا ہے اور نہ ہم ایسا ہونے دینگے ہم نے وی آئی پی کلچر کا بھی خاتمہ کر دیا ہے انہوں نے گزشتہ عام انتخابات میں انکی ذات اور پی ٹی آئی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرنے پر اہل نوشہرہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یقین دلایا کہ ہم انکے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچائیں گے کیونکہ انہوں نے نظام کی تبدیلی اور میرٹ، قانون و انصاف کی بالادستی کے مشن میں ہمارا ساتھ دیا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ گوناکوں معاشی مسائل سے دوچار ہے مہنگائی اور بیروزگاری عروج پر ہے مگر ہم ان تمام مسائل کو حل کرکے دم لیں گے ہمارا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے جس پر ہم نے کافی حد تک قابو پا لیا ہے جبکہ بیروزگاری کے خاتمے کیلئے امن و امان کی بہتری، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے، صنعتی ترقی کیلئے بجلی کی پیداوار میں اضافہ اور ہمسایہ ممالک سے تعلقات میں بہتری پر پوری سنجیدگی سے کام جاری ہے مخالفین کے منفی پروپیگنڈے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت کو اسلئے ناکام کہا جارہا ہے کہ ہم نے لوٹ مار میں سابقہ حکمرانوں کا مقابلہ کرنے اور ان سے بھی زیادہ مال بنانے کی بجائے کرپشن کے تمام دروازے بند کر دئیے ہیں انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی تبدیلی نظام کا ٹھیک ہونا ہے ہم برسر اقتدارآئے تو صوبے میں حالات انتہائی خراب تھے ہر جگہ کرپشن کا بازار گرم تھا جس سے متنفر ہوکر عوام بالخصوص نوجوانوں نے تحریک انصاف کو واضح مینڈیٹ دیا تاکہ اس فرسودہ نظام کا خاتمہ ہو اور کرپشن ،کمیشن اور ناانصافیوں کو لگام ملے ہم نے حکومت سنبھالتے ہی بنیادی اصلاحات پر کام شروع کیا اور مہینوں کی شبانہ روز محنت سے اداروں کی بحالی اور کرپشن و کمیشن کے خاتمے کیلئے بنیادی کام کیا اور آج تبدیلی نظر آنے لگی ہے خیبرپختونخوا کی پولیس پاکستان کی بہترین پولیس بن گئی ہے اگر پولیس اور پٹوار میں کرپشن ختم ہوسکتی ہے تو دیگر تمام محکموں میں بھی ختم ہوگی اور میں ختم کرکے دکھاؤں گا جب نظام ٹھیک ہوگا تو غریب عوام کو بھی فائدہ پہنچے گاہمارا منشو ر اور پروگرام غریب اور مظلوم عوام کیلئے ہے ہم چاہتے ہیں کہ غریب کو ہر جگہ انصاف ملے اپنی اصلاحات کو ہم نے باقاعدہ قانونی تحفظ دیا ہے اور صوبے میں ریکارڈ قانون سازی کی ہے جبکہ آئندہ بھی مزید ریکارڈ قانون سازی کرنے والے ہیں اطلاعات تک رسائی ، رائٹ ٹو سروسز، احتساب کمیشن اور نئے بلدیاتی نظام کے علاوہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں موثر قانون سازی ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے بلدیاتی انتخابات کی تیاری کر لی ہے دوسرے صوبے بلدیاتی ایکٹ کے نام پر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ ہم نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں تمام اختیارات نچلی سطح کو منتقل کردئیے حتیٰ کہ صوبائی حکومت کا تیس تا پینتیس ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ بھی ویلج، ضلع اور تحصیل کونسلوں کے ذریعے خرچ ہوگا اور عوام اپنی مرضی سے یہ فنڈ خرچ کریں گے پرویز خٹک نے کہا کہ ہماری حکومت صوبے کے تمام اضلاع کی یکساں ترقی پر یقین رکھتی ہے ہم وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائیں گے ہم انصاف، قانون اور میرٹ پر مبنی فلاحی معاشرہ قائم کرنے کیلئے کوشاں ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں نوجوانوں ، غریب و بے آسرا طبقوں اور خواتین نے ووٹ دیا ہے ہم سب کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کررہے ہیں ہماری اولین کوشش اداروں کا استحکام اور ان پر عوام کا اعتماد بحال کرناہے ہم نے ترقیاتی منصوبوں کا معیار ہر قیمت پر قائم رکھنا ہے آئندہ نامکمل سکول نہیں بنیں گے اور نہ ہی ان میں عملے کی کمی ہوگی بلکہ ہم نے تعمیر سکول پروگرام کے تحت موجودہ نامکمل سکولوں میں تیرہ ہزار کمروں، نو ہزار باونڈری وال اور آٹھ ہزار باتھ رومز کی تعمیر کاکام شروع کر دیا ہے اور اس مقصد کیلئے اندرون و بیرون ملک پاکستانیوں سے مدد کی اپیل بھی کردی ہے حتیٰ کہ جب پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پشاور میں اس پروگرام کا افتتاح کیا تو ہمیں تین گھنٹوں میں تین کروڑ کے عطیات ملے اس پروگرام کی بدولت چند سالوں میں ہمارے تمام سکول مکمل علمی مراکز اور علم و حکمت کے گہوارے بن جائیں گے۔