سینٹ اجلاس ، قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابطہ و استحقاقات اور کمیٹی برائے مکانات و تعمیرات کی رپورٹس پیش، تحریک کی منظوری کے بغیر کوئی بھی معاملہ دو یا دو سے زائد قائمہ کمیٹیوں کے سپرد نہیں کیا جا سکتا ، چیئر مین سینٹ

پیر 20 اکتوبر 2014 21:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اکتوبر۔2014ء)سینٹ میں قائمہ کمیٹی برائے قواعد و ضوابطہ و استحقاقات اور کمیٹی برائے مکانات و تعمیرات کی رپورٹس پیش کر دی گئیں پیر کو سینٹ اجلاس میں قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی نے نشاندار سوال نمبر 119 پر ایوی ایشن ڈویژن کی طرف سے غلط جواب دینے کے حوالے سے سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا کی طرف سے پیش کردہ تحریک استحقاق پر کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جبکہ قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر شاہی سید نے سینیٹر بیگم نجمہ حمید کی طرف سے 27 جنوری 2012ء کو پوچھے گئے نشاندار سوال نمبر 112 پر کے معاملے پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران سینیٹر فرحت اللہ بابر کی طرف سے اراکین پارلیمنٹ کے اختیارات، استثنیٰ و استحقاقات بل 2014ء پر قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور اور قانون انصاف کے سپرد کرنے کے مطالبے پر کہاکہ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ اگر کوئی معاملہ دو قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کرتاہے تو پھر اس کے لئے نئی تحریک پیش کرنا ضروری ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایوان تحریک کی منظوری دیدے تو پھر کوئی بھی معاملہ دو قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کیا جا سکتا ہے۔