پاک روس مشترکہ بحری مشق ۔ شمال مشرقی ایشیاء میں اُبھرتا ہوا بحری تعاون

پیر 20 اکتوبر 2014 19:46

پاک روس مشترکہ بحری مشق ۔ شمال مشرقی ایشیاء میں اُبھرتا ہوا بحری تعاون

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر۔2014ء) بحری افواج ساری دنیا میں دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے حوالے سے جانی جاتی ہیں۔ پاکستان اور روس کی بحری افواج دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ روابط کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ پاکستان نیوی شپ اصلت نے اکتوبر 2013ء میں روسی بندرگاہ نوووروسسک کا دورہ کیا جس کے جواب میں دو روسی بحری جہاز روا ں سال اپریل میں کراچی کے دورے پر آئے۔

مئی 2014ء میں پاکستان نیوی شپ راہ نورد نے بھی روسی بندرگاہ نوووروسسک کا دورہ کیا۔ رشین فیڈریشن نیول فورسز کے کمانڈر انچیف کی اگست 2014ء میں یہاں تشریف آوری کے دوران بھی خطے کے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہء خیال اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کے شاندار مواقع میسر آئے۔ روسی بحری جہازوں کی صرف چھ ماہ بعد ہی دوسری مرتبہ آمد دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات اور انہیں مزید فروغ دینے کے دو طرفہ عزم کا واضح ثبوت ہے ۔

(جاری ہے)

روسی جہازوں کے اس دورے کا مقصد صرف دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات قائم کرنا ہی نہیں بلکہ سمندر کے ذریعے ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے مشترکہ آپریشنز کا لائحہء عمل وضع کرنا بھی ہے۔ حکومت، مسلح افواج اور پاکستانی عوام دہشت گردی کے ناسور کا مقابلہ کر رہے ہیں ۔ پاک بحریہ بھی حکومتی پالیسیوں پر پوری طرح عمل پیرا ہے اور سمندر میں امن و استحکام کے قیام کے لیے کئی اقدامات کر چکی ہے۔

پاک بحریہ علاقائی سمندری حدود میں جرائم کے خاتمے اور ایک مستحکم بحری ماحول کے فروغ کے لیے بین الاقوامی کوششوں میں حصہ لے رہی ہے جوعالمی معیشت اور توانائی کی سیکیورٹی کے لیے اہم ہے۔ پیرکی صبح پاکستان نیوی کے متعدد یونٹس بشمول اسپیشل آپریشنز فورسز پرسنل، اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے عناصر بشمول اینٹی نارکوٹکس فورسز کے آبزرورز نے روسی بحری جہازو ں اور رشین فیڈرل ڈرگ کنٹرول سروس (FDCS) کے اراکین کے ساتھ مل کر منشیات کی نقل و حمل کی روک تھام کے لیے شمالی بحیرہ عرب میں مشترکہ مشق کی۔

مشق میں حصہ لینے دونوں ممالک کے یونٹوں اور عملے نے جس پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف تھا۔ یہ مشق روسی اور پاکستانی بحری افواج کے مابین مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت بڑھانے اور مستقبل میں اسی طرزکی مشقوں کے انعقاد کے لیے ایک مضبوط بنیا د فراہم کرے گی۔ توقع ہے کہ روسی بحری جہاز یارسولاو مرڈے کادورئہ کراچی دونوں ممالک کے درمیان بالعموم اور دونوں بحری افواج کے مابین بالخصوص دوستی اور تعاون کی نئی راہیں ہموار کرے گا۔

متعلقہ عنوان :