پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے تاہم دھرنوں سے سب متاثر ہو رہے ہیں‘لاہور ہائیکورٹ

پیر 20 اکتوبر 2014 19:17

پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے تاہم دھرنوں سے سب متاثر ہو رہے ہیں‘لاہور ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر۔2014ء ) لاہورہائیکورٹ کے تین رکنی فل بنچ نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہر القادری کیخلاف دائر توہین عدالت اور پاکستان عوامی تحریک پرپابندی کیس کی سماعت 6نومبرتک ملتوی کرتے ہوئے جبکہ عدالت نے دونوں رہنماؤں کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر اٹانی جنرل کو معاونت کے لئے طلب کر لیا ۔

گزشتہ روز جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیئے کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنے سیاسی جدوجہد نہیں ،دھرنے کے ذریعے انتشار اور نفرت پھیلائی جارہی ہے ۔ آئین کے تحت ہر شہری ریاست اور حکومت کا وفادار رہنے کا پابند ہے ۔

(جاری ہے)

مگر عمران خان سول نافرمانی کا اعلان کرتے ہیں جو ریاست سے دشمنی کے مترادف ہے اور اس سے ہر شہری متاثر ہو رہا ہے۔

سماعت کے دوران فاضل بنچ نے قرار دیا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے تاہم اس میں کوئی شبہ نہیں کہ دھرنوں سے سب متاثر ہو رہے ہیں۔سماعت کے دوران ڈاکٹرطاہر القادری کے وکیل علی ظفر نے توہین عدالت کیس میں جواب داخل کرانے کے لیے مہلت کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کر لیا ۔ عدالت نے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے طلب کر لیا ۔

عوامی تحریک پر پابندی کے لیے دائر درخواست کی سماعت کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری پر فائرنگ کی جوڈیشل انکوائری کے متعلق ہوم سیکرٹری پنجاب نے بیان دیا کہ رپورٹ محکمہ داخلہ کے پاس موجود نہیں ۔ عدالت نے ہوم سیکرٹری سے بیان حلفی طلب کرتے ہوئے سماعت 6نومبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :