(ن) لیگ مینا رپاکستان پر ایسا جلسہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس سے سابقہ تمام ریکارڈ ٹوٹ جائینگے‘ رانا ثنا اللہ

پیر 20 اکتوبر 2014 18:59

(ن) لیگ مینا رپاکستان پر ایسا جلسہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس سے سابقہ ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر۔2014ء) سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ حکومت دھرنے اور جلسوں والوں کو اپنی کارکردگی سے جواب دیگی ، اگر قیادت نے اجازت دی تو مسلم لیگ (ن) مینا رپاکستان پر ایسا جلسہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جس سے سابقہ تمام ریکارڈ ٹوٹ جائینگے،پہلے عمران خان اور اب طاہر القادری مینا رپاکستان پر جلسہ کر کے لاہور کو فتح کرنے کا اعلان کر رہے ہیں لیکن دونوں صاحبان قوم کو سبز باغ دکھا رہے ہیں اور خواب بیچ رہے ہیں ،طاہر القادری کا تین ماہ میں بجلی بحران سے نمٹنے کے نسخے کو ماہرین قوم کے سامنے ڈسکس کریں اگر یہ درست ثابت ہو جائے تو وزیر اعظم سے خود سفارش کروں گاکہ طاہر القادری کو تین ماہ کا وقت ملنا چاہیے لیکن اگر فراڈ ثابت ہو تو انہیں حوالات میں ڈال دینا چاہیے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ اس قوم نے 65سالوں میں کئی بار ایسے فراڈیوں سے سبز باغ دیکھے بھی ہیں اور خواب خریدے بھی ہیں لیکن اب یہ قوم با شعور ہو چکی ہے اب یہ وم ان لوگوں کے خواب خریدے گی اور نہ ہی انکے سبز باغ دیکھے گی ۔ طاہر القادری مینا رپاکستان کے جلسے میں جس طرح بجلی کے بحران کو تین مہینوں میں دو رکرنے کا نسخہ بتا رہے تھے ۔

انکے نسخے سے مجھے سندھ کا وہ فراڈیا انجینئر یاد آگیا جس نے پانی سے گاڑی چلا کر دکھائی تھی لیکن جب ا سکا تکنیکی جائزہ لیا گیا تو وہ فراڈ نکلا ۔ علامہ طاہر القادری نے جو نسخہ بنایا ہے ،میڈیا کو یہ ذمہ داری لینی چاہیے کہ وہ قوم کو اس سے آگاہ کرے ، اس معاملے کو ماہرین قوم کے سامنے ڈسکس کریں اور اگر یہ درست ثابت ہو تو علامہ طاہر القادری کو موقع ملنا چاہیے کہ وہ قوم کو اس بحران سے تین ماہ میں چھٹکا را دلائیں ۔

میں خود وزیر اعظم سے گزارش کروں گا کہ علامہ طاہر القادری کو تین ماہ کا موقع دیا جائے تاکہ وہ قوم کو اتنے بڑے بحران سے نجات دلا سکیں ورنہ انکے خلاف فراڈ کا مقدمہ درج کر اکے انہیں حوالات میں بندکرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے والوں نے پاکستان کے معاشی ترقی کے سفر کو روکا ہے او ر پاکستان کو مشکلات کا شکار کیا ہے اور یہ صرف جلسوں کی بنیاد پرقوم کوبیوقوف بنانا چاہتے ہیں ۔

میں عمران خان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ چار ماہ سے اپنی پارٹی ‘ ووٹر زاور کارکنوں کو موبلائز کر رہے ہیں۔ آپ نے ملتان کی ایک سیٹ کے لئے اتنا بڑا جلسہ کیا اور کہا کہ ملتان کی تاریخ میں بہت بڑا جلسہ کیا ہے۔ اگلے روز افسوس کے بہانے آپ نے پور ے شہر کا چکر لگایا ۔11مئی 2013ء کے انتخاب میں اس حلقے میں 83ہزار لوگ ووٹ ڈالنے کیلئے باہر نکلے لیکن ضمنی انتخاب میں سنجیدہ طبقے ،محب وطن لوگوں او ردھرنا سیاست سے متاثرین چالیس ہزار افراد ووٹ ڈالنے کے لئے باہر نہیں آئے اور پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار کو اکیاون ہزار ووٹ ملے جس میں دس ‘ بارہ ہزار ووٹ عامر ڈوگر کے اپنے تھے ۔

عمران خان نے تو نعرہ لگایا تھا کہ پوری قوم جاگ چکی ہے اس لحاظ سے تو ضمنی انتخابات میں تیس سے اکیس فیصد ووٹنگ کی شرح کو بڑھ کر چالیس سے پینتالیس فیصد ہونا چاہیے تھا ۔ جاوید ہاشمی(ن) لیگ کی مقامی قیادت سے دست و گریبان تھے اور وہاں پرتنازعہ تھا اور وہ ہمارے امیدوار بھی نہیں تھے جبکہ مرکزی یا صوبائی قیادت نے بھی کوئی جلسہ یا سر گرمی نہیں کی لیکن اسکے باوجود جاوید ہاشمی کو چالیس ہزار ووٹ ملے جس میں انکے ذاتی صرف دو سے تین ہزار ووٹ ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کی تقدیر صرف جمہویرت اور آئین میں مضمر ہے اور ووٹ کی طاقت سے اس ملک کی تقدیر بدلے گی اور آئندہ انتخابات میں اس کا تعین ہونا ہے اور جب اگلا الیکشن ہوگا تو لوگ فیصلہ کریں گے ۔ انہوں نے پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کی طرف سے جلسوں کے چیلنج کے سوال کے جواب میں کہا کہ قیادت کی اجازت کے بغیر (ن) لیگ نے لاہور اور فیصل آباد میں دو ریلیاں نکالی تھیں اور دھرنے والوں نے عوام کا موڈ دیکھ لیا تھا اب اگر قیادت نے اجازت دی تو مینار پاکستان پر اتنا بڑا جلسہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں کہ تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :