ایک طرف سو عمران اور سو شاہ محمود قریشی کھڑے ہو جائیں تو پھر بھی ایک جاوید ہاشمی نہیں ہو سکتا‘خواجہ سعد رفیق

پیر 20 اکتوبر 2014 16:13

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر۔2014ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ایک طرف سو عمران اور سو شاہ محمود قریشی کھڑے ہو جائیں تو پھر بھی ایک جاوید ہاشمی نہیں ہو سکتا۔ملتان کے الیکشن میں ووٹ ہار گئے اورنوٹ جیت گئے۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ملتان میں جاوید ہاشمی کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے اور وہاں پر ان سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی ۔

ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے پریس کانفرنس کی جس میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملتان میں دورے کا اصل مقصد برسوں سے بند موسی پارک ٹرین کا اجراع ہے جس سے ملتان سے لاہور کے درمیان مسافروں کو بہترین سفر کی سہولیات میسر ہوں گی لیکن میں یہ ممکن نہیں کہ ملتان آجاوں اور جاویدہاشمی سے ملاقات نہ کروں حالانکہ سیاست کی تمام مہارتیں جاوید ہاشمی سے سیکھیں اور جاوید ہاشمی سے رشتہ پہلے روحانی اور پھر بعد میں سیاسی ہے۔

(جاری ہے)

۔انہوں نے کہا کہ جب ہم دونوں ایک جماعت میں تھے اور قیادت آمر کی دی ہوئی جلاوطنی جھیل رہی تھی تو اس وقت جاوید ہاشمی کی قیادت میں پورے پاکستان کے طول وعرض میں آمریت کے خلاف جنگ لڑی بلکہ مشرف آمریت کو شکست بھی دی ۔انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی سے درد کا اور اکٹھے جیلیں کاٹنے کا رشتہ ہے ۔خواجہ سعد رفیق نے جاوید ہاشمی سے شکایت ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب جاوید ہاشمی ایک فیصلہ کر لیں تو پھر اس پر قائم رہتے ہیں اور اسے بدلتے نہیں ہیں اور جاوید ہاشمی کے فیصلہ کوہ ہمالیہ کی طرح مضبوط اور بالاہوتے ہیں ان میں کوئی تبدیلی نہیں آ سکتی اور سو عمران خان اور سو شاہ محمود قریشی مل جائیں تو ایک جاوید ہاشمی نہیں بن سکتا اور اس وقت پاکستان سمیت پاکستانی جمہوریت کو توانا کرنے کے لئے ملک کو جاوید ہاشمی کی ضرورت ہے اور جاوید ہاشمی وہ انسان ہیں جو صرف اپنے ضمیر کی آواز سنتے ہیں اور نفع نقصان کی پرواہ کئے بغیر فیصلہ کر دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی جیسی شخصیت کو نہ صرف سیاست میں زندہ ہونا چاہیے بلکہ انہیں پہلے سے بھی زیادہ سر بلند رکھا جانا چاہیے لیکن ملتان میں نوٹ جیت گئے اور ووٹ ہار گئے کیونکہ نوٹوں اور وو ٹوں کا مقابلہ ایک ساتھ نہیں ہو سکتا وقاقی وزیر جاوید ہاشمی کو گورنر پنجاب کے سوال کو گول کر گئے جبکہ جاوید ہاشمی نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے رزلٹ میڈیا نے تین دن پہلے اعلان کر دیا تھا اور 3 دن پہلے جاویدہاشمی کو ہرا دیا گیا لیکن اصل میں یہ ایک تنہا مسافر کیخلاف میڈیا وار تھی جو کہ جمہوریت کے تحفظ کے لئے اکیلا سفر کررہا تھا ۔

جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہار جیت اپنی جگہ لیکن ضمنی انتخابات تو ہار گیا لیکن جمہوریت کی جنگ جیت گیا ہوں اور جمہوریت کی جنگ جیتنے پر دل مطمئن اور خوشی ہے ان لوگوں کو بیلٹ باکس تک لایا جو کہ یقین نہیں رکھتے تھے مگر انہوں نے اپنے چہرے بدل لئے کبھی خرگوش تو کبھی بلے کی شکل میں چہرے بدلے لیکن پولنگ بوتھ پر لا کر کامیابی حاصل کرلی۔