Live Updates

لاہورہائیکورٹ نے لانگ مارچ اور دھرنے پر عمران خان اور ڈاکٹرطاہر القادری کے خلاف توہین عدالت اور پاکستان عوامی تحریک پرپابندی کیس کی سماعت چھ نومبرتک ملتوی کردی عدالت کا ڈاکٹر طاہرالقادری سے متعلق جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ گم ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کیا

پیر 20 اکتوبر 2014 13:31

لاہور.(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر۔2014ء) .لاہورہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بینچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیے کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنے سیاسی جدوجہد نہیں دھرنوں کے ذریعے ملک میں انتشار اور نفرت پھیلائی جار ہی ہے ۔ آئین کے تحت ہر شہری ریاست اور حکومت کا وفادار رہنے کا پابند ہے مگر عمران خان سول نافرمانی کا اعلان کرتے ہیں جو ریاست سے دشمنی ہے ۔

اس سے ہر شہری متاثر ہو رہا ہے ۔ عدالت نے قرار دیا کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے تاہم اس میں کوئی شبہ نہیں کہ دھرنوں سے سب متاثر ہو رہے ہیں ۔ ڈاکٹرطاہرالقادری کے وکیل علی ظفر نے توہین عدالت کیس میں جواب داخل کروانے کے لیے مہلت کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کر لیا ۔

(جاری ہے)

عدالت نے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے طلب کرلیا ۔

عوام تحریک پر پابندی کے لیے دائر درخواست کی سماعت کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری پر فائرنگ کی جوڈیشل انکوائری کے متعلق ہوم سیکرٹری پنجاب نے بیان دیا کہ رپورٹ محکمہ داخلہ کے پاس موجود نہیں جس پر عدالت نے ہوم سیکرٹری سے بیان حلفی طلب کر تے ہوئے سماعت چھ نومبر تک ملتوی کر دی

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات