کراچی،2008سے پی پی، متحدہ میں 5 مرتبہ علیحدگی ہوئی، صلح اور لڑائی معمول بن چکا

پیر 20 اکتوبر 2014 12:02

کراچی،2008سے پی پی، متحدہ میں 5 مرتبہ علیحدگی ہوئی، صلح اور لڑائی معمول ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 اکتوبر۔2014ء) 2008کے عام انتخابات سے اب تک ایم کیو ایم سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت سے پانچ بار الگ ہوئی ہے۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں کبھی صلح اور کبھی لڑائی معمول بن چکا ہے۔ فروری 2008کے عام انتخابات کے بعد آصف زرداری ایم کیو ایم کو حکومت میں شامل کرانے کیلئے نائن زیرو گئے اور اتحاد ہو گیا۔ اس کے بعد دو سال تک چھوٹے موٹے اختلافات کے ساتھ حکومتی معاملات چلتے رہے لیکن 27 دسمبر کو دونوں میں پہلی بڑی ناراضگی ہوئی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے پر ایم کیو ایم وفاقی حکومت سے الگ ہو گئی۔

چار دن کے بعد متحدہ نے سندھ حکومت سے بھی علیحدگی اختیار کر لی تاہم اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے پٹرول کی قیمت میں اضافہ واپس لے لیا اور 7 جنوری 2011کو نائن زیرو پہنچ کر ایم کیو ایم کو منا لیا اور وہ سندھ حکومت میں دوبارہ شامل ہو گئی۔

(جاری ہے)

مئی 2011کو متحدہ نے وفاقی حکومت میں بھی اپنی چھوڑی گئی وزارتیں دوبارہ سنبھال لیں لیکن ایک ماہ بعد ہی 27 جون 2011کو ایم کیو ایم وفاقی اور سندھ حکومت دونوں سے الگ ہو گئی تاہم چار ماہ بعد پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں پھر صلح ہو گئی اور اکتوبر 2011میں ایم کیو ایم دوبارہ حکومت میں آ گئی۔

اس کے بعد 2013کے عام انتخابات سے چند ماہ پہلے متحدہ پھر حکومت سے الگ ہو گئی۔ 2013کے عام انتخابات کے بعد متحدہ 11 ماہ تک حکومت میں شامل نہ ہوئی اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں پر بیٹھی تاہم پس پردہ رابطے جاری رہے اور اس 22 اپریل 2014میں ایم کیو ایم نے سندھ حکومت میں شمولیت اختیار کر لی لیکن اس بار ہنی مون پیریڈ صرف 6 ماہ ہی چل سکا اور 19 اکتوبر کو ایم کیو ایم ایک بار پھر حکومت سے الگ ہو گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :