دیت نہیں ’قصاص‘، لاہور نے فیصلہ دے دیا ، لوڈ شیڈنگ کا حل پیش کر دیا، اب ’قائد اعظم ازم ‘ چلے گا:طاہر القادری

اتوار 19 اکتوبر 2014 23:36

دیت نہیں ’قصاص‘، لاہور نے فیصلہ دے دیا ، لوڈ شیڈنگ کا حل پیش کر دیا، ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اکتوبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ ہم حکمرانوں کو آج کا ریمنڈ ڈیوس نہیں بننے دوں گا، ہم مینار پاکستان کے سائے تلے آج اعلان کرتے ہیں کہ کسی شہید کی دیت نہیں لیں گے بلکہ ان کے خون کا قصاص لیا جائے گا، خون کے بدلے خون لیا جائے گا اور اس کے لئے ہر قانونی راستہ اپنایا جائے، اسلام نے خودقصاص کو ظلم کے خلاف کامیابی قرار دیا ہے، اس ملک پر ہونے والے ہر ظلم پر قصاص لیا جائے، دیت سے متعلق ہر افواہ دم توڑ جائے گی اور شہداءکا بدلہ لیا جائے گاکیونکہ ساری دنیا کی دولت بھی میرے جوتے کا سودا نہیں کر سکتی، یہ معاملہ قاتلوں کی پھانسی پر ختم ہو گا۔

مینار پاکستان پر عوامی اجتماع سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میں تمام اتحادیوں کو کامیاب جلسے کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں ، ہماری ٹیم نے اس کے لئے دن رات کام کیا، ان کی محنت نے آج مینار پاکستان پر انقلاب کے حق میں عوامی ریفرنڈم کر دیا ہے، لاہور اب کسی مسلم لیگ ن کا نہیں ہو گا بلکہ عوامی تحریک اور انقلاب کا ہو گا، لاہور نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اور آ ج کا جلسہ تاریخی نہیں بلکہ تاریخ ساز ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے انکشاف کیا کہ اسلام آباد میں ہمارے کارکنوں کی اتنی تعداد تھی کہ حکومت کے پاس ہتھکڑیوں کی تعداد کم پڑ گئی تھی، اس کے بعد حکومت کے پاس ہم پر برسانے کے لئے آنسو گیس کے شیلزکی تعداد کم تھی تو بھارت سے 50 ہزار شیل منگوائے گئے اور پھر ہمارے شرکاءکو آگ اور خون میں نہلا دیا گیا، اس زہریلی گیس سے ہمارے سینکڑوں کارکن زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس بجلی بنانے کے اس وقت 9 منصوبے چل رہے ہیں اگر وہ منصوبے جلد سے جلد مکمل ہو بھی جائیں تو 2017 میں ہوں گے مگر اس وقت ہماری ضرورت 35 ہزار میگا واٹ ہو چکی ہو گی، اس بجلی کا ہمیں کوئی فائدہ نہیں ہو سکے گا، اگر یہی لوگ حکمران رہے تو یہ لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے، ہمارے پاس ان مسائل کا حل موجود ہے، اس کا حل وسائل کی تقسیم ہے زیادہ سے زیادہ صوبے بنائے جائیں اور ضلع اپنے انتظامات خود کرے گا تو اس مسئلے کا حل نکل آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج تک بجلی پیدا کرنے کے جو بھی طریقے استعما کئے جاتے رہے وہ طریقے درست تھے ہی نہیں، 12 طریقوں سے یہ مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے، مگر اس کے لئے وسائل کے اختیارات نچلی سطح پر دینا ہوں گے، ضلع اپنی بجلی پیدا کرے گا، اس کوبیچے گا اور پھر اس کا بل وصول کرے گا، سولر بجلی، ونڈ مل بجلی ہر سطح پر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے گی، چھوٹے لیول پر پن بجلی بنانے کے لئے نہروں پر یونٹس لگائے جانے چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :