بلاول کی تقریر کے بعد ساتھ چلنے کا کوئی جواز نہیں رہا، خالد مقبول صدیقی

اتوار 19 اکتوبر 2014 21:37

بلاول کی تقریر کے بعد ساتھ چلنے کا کوئی جواز نہیں رہا، خالد مقبول صدیقی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اکتوبر۔2014ء) ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کہتے ہیں کہ نفرت اور تعصب کی سیاست کرنی ہوتی تو پیپلزپارٹی نے 100 سال کا سامان مہیا کردیا تھا، ہمیں کارکنوں کی لاشوں کے تحفے دیئے گئے، لفظ مہاجر کو گالی کہا گیا، قائد کیخلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے گئے، بلاول کی تقریر کے بعد ساتھ چلنے کا کوئی جواز نہیں رہ گیا۔رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو بدترین آپریشن کا سامنا کرنا پڑا تھا، ہزاروں لاشوں کے تحفے دیئے گئے، آپریشن کے نام پر ماورائے عدالت قتل ہوئے، نفرت کی سیاست کرنا ہوتی تو پیپلز پارٹی 100 برس کا سامان دے چکی تھی، قوم کے سینے شعلے سے بھرے ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد نے پاکستان کیلئے محبت کا سفر جاری رکھا، حیدرآباد میں 300 مہاجروں کو گولیاں ماری گئیں، قائد تحریک نے نفرت کے بجائے محبت کا پیغام دیا، ہم اپنے حصے کی قربانی دے چکے، شہری اور دیہی عوام میں خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، سندھی وزیراعظم کو وزیراعظم بننے کیلئے ہمارے ووٹ کی ضرورت پڑی تو الطاف حسین نے انہیں وزیراعظم ہاؤس تک پہنچایا۔

(جاری ہے)

خالد مقبول کہتے ہیں کہ محبت کے پیغام کے بدلے میں ہمیں ناانصافیاں ملیں، 2008ء میں زرداری نائن زیرو آئے تو مایوس نہیں کیا، قائد کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی، مہاجر لفظ کو گالی دی گئی، بات قائد پر آجائے تو پھر سمجھوتہ نہیں ہوتا، بلاول کی تقریر کے بعد کوئی وجہ نہیں رہ گئی کہ ساتھ چلیں۔

متعلقہ عنوان :