میرے ہوتے ہوئے بلوچستان کے ساحل وسائل کو فروخت کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہو سکتا،وزیر اعلی بلوچستان ،”ریکوڈک “کے معاملے پر ایک دو روز میں ملک اور صوبے کے عوام کو تفصیلات سے آگاہ کروں گا،بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کوبہتربنانے کیلئے جلد اعلی سطح اجلاس بلایاجائیگا،میڈیاسے بات چیت

اتوار 19 اکتوبر 2014 21:37

میرے ہوتے ہوئے بلوچستان کے ساحل وسائل کو فروخت کرنے کا سوال ہی پیدا ..

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اکتوبر۔2014ء) وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ میرے ہوتے ہوئے بلوچستان کے ساحل وسائل کو فروخت کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہو سکتا”ریکوڈک “کے معاملے پر ایک دو روز میں ملک اور صوبے کے عوام کو تفصیلات سے آگاہ کروں گابلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کوبہتربنانے کیلئے جلد اعلی سطح اجلاس بلایاجائیگاان خیالات کااظہارانہوں نے اتوارکی شام کاسی قبیلے کے نواب عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء کی بازیابی پرارباب ہاؤس میں ارباب عبدالظاہرکاسی سے ملاقات کے بعد میڈیاکے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیااس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹرعنایت اللہ خان صوبائی اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈرانجینئرزمرک خان اچکزئی سمیت دیگربھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ نواب عبدالظاہرکاسی کوباحفاظت بازیابی پرمبارکباد دیتے ہوئے مسرت کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں عوام سمیت ہمیں ان کے اغواء کادکھ تھااورعدم بازیابی پرپریشانی بھی لاحق تھی میرے لئے ان کاغواء اورعدم بازیابی ندامت کاباعث تھاوزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال کچھ دنوں سے خراب ہوئی ہے جلد اعلیٰ سطح اجلاس بلاکرامن وامان کی صورتحال کو بہتربنانے پرغورکرینگے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ اور بلوچستان کے کئی مسائل ہیں،ہم یہ دعوی نہیں کرتے کہ سب کچھ ٹھیک کرلیں گے مگر ہم اپنے لوگوں کو روز مرتا نہیں دیکھ سکتے ہیں ،اپنی ذمہ داری پوری کریں گے ”ریکوڈک“ کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا کہ یہ معاملہ عالمی عدالت میں ہے ،میں عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ میں اپنے نعرے کے مطابق صوبے کے ساحل و وسائل کا دفاع کروں گا ،انہوں نے کہا کہ ریکوڈک تو دور کی بات ہے میں اپنے سیکرٹ فنڈ بھی استعمال کرتے ہوئے ڈرتا ہوں میں صوبے کے مفادات کے خلاف کیسے جا سکتا ہوں انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ میری فرانس میں ناراض بلوچ بھائیوں سے ملاقات نہیں ہوسکی ،کیونکہ میں چھ اکتوبر سے سترہ اکتوبر تک عالمی عدالت میں پیشی کے سلسلے میں مصروف تھا۔

متعلقہ عنوان :