پاکستان کی تاریخ کا شرمناک ترین دن ، ایدھی ہاؤس اور سنٹرمیں بھی ’بڑی‘ڈکیتی

اتوار 19 اکتوبر 2014 15:17

پاکستان کی تاریخ کا شرمناک ترین دن ، ایدھی ہاؤس اور سنٹرمیں بھی ’بڑی‘ڈکیتی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اکتوبر۔2014ء) شہر قائد سمیت ملک بھر میں جرائم کی داستانیں روز سننے کو ملتی ہیں لیکن کراچی میں ڈکیتوں کے ایک گروہ نے ایدھی سنٹر اور سماجی رہنماءعبدالستار ایدھی کی رہائش گاہ کو بھی نہ چھوڑا اور چندہ کی مد میں اکٹھے ہونیوالے سونے اور نقدی سمیت چار کروڑ روپے سے زائد مالیت کا سامان لے کر فرارہوگئے جبکہ عبدالستارایدھی نے بتایاکہ وہ بہت رنجیدہ ہیں ، بیشترلوگوں کی امانتیں تھیں۔

ایدھی کے ترجمان فیصل ایدھی نے بتایاکہ ایدھی سنٹرہیڈآفس میٹھادرسنٹرمیں آنیوالے ڈکیت گروہ نے عبدالستار ایدھی کوبھی یرغمال بنائے رکھااور عملے کوتشدد کانشانہ بنایا۔ اُنہوں نے بتایاکہ لوٹے گئے سامان میں دوکڑوڑ روپے ، پانچ کلوگرام سونا اور دیگر سامان شامل ہے ۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق 10سے زائد ملزم واردات میں ملوث تھے اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق واردات منظم اور منصوبہ بندی سے کی گئی ۔

دوسری طرف عبدالستار ایدھی نے بتایاکہ ڈکیتی کے وقت وہ سورہے تھے ، ڈاکو اُن کے ساتھ عزت سے پیش آئے اور الماریوں کی چابیان مانگیں، اُن کے سامنے کچھ نہیں کرسکتاتھا۔ایک سوال کے جواب میں اُن کاکہناتھاکہ زیادہ ترلوگوں کی امانتیں تھیں ،کچھ ایسے لوگ شامل ہوسکتے ہیں جو یہ جانتے تھے کہ صرافہ مارکیٹ کے لوگ بھی یہاں امانت رکھ جاتے تھے ، بڑا دکھ ہواہے ۔

یادرہے کہ ’ایدھی‘ ملک بھرمیں لاوارث بچوں اور بوڑھوں کی کفالت، غریب نادار مریضوں کی مدد اور ایمبولینس سروس مہیاکرتاہے اوراس مقصدکے لیے پاکستان سمیت دنیا بھر سے چندہ اکٹھا کیاجاتاہے ۔مقامی میڈیا کے مطابق عبدالستار ایدھی سادہ لوح انسان ہیں اور یہ دفتر ایدھی کا سب سے پراناتھا، پولیس کی طرف سے سیکیورٹی نہ ملنے پر بھی شکایت نہیں کی۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق فیصل ایدھی کی مدعیت میں ڈکیتی کا مقدمہ میٹھادرتھانے میں درج کرلیاگیاہے جس کے مطابق ڈاکو نوبج کر پینتالیس منٹ پر آئے اورعملے کو یرغمال بناکر دس بجے تک ڈکیتی کرتے رہے ، ملزم اردواور پنجابی میں فون پر بات کررہے تھے ،ملزموں میں سے کچھ نے شلوار قمیض اورکچھ نے پینٹ شرٹ پہن رکھی تھی ۔