صوبے میں کام چور، ناقص کارکردگی اور بد عنوانی کے مرتکب عملے کیلئے کوئی جگہ نہیں،پرویزخٹک

بدھ 15 اکتوبر 2014 23:27

صوبے میں کام چور، ناقص کارکردگی اور بد عنوانی کے مرتکب عملے کیلئے کوئی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اکتوبر 2014ء) خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اس بات پر خوشی کااظہار کیا ہے کہ دیگر کئی شعبوں کی طرح صوبے میں شاہراہوں کی کشادگی و خوبصورتی کے منصوبوں پر کام تیز ہونے کے علاوہ ان میں کرپشن کے خاتمے، فنڈز کے شفاف و منصفانہ استعمال اور کوالٹی کنٹرول کی خصوصیات بھی سامنے آنے لگی ہیں اور اب نئی تعمیر ہونے والی شاہراہیں نہ صرف پائیداری اور دلکشی کے حوالے سے اپنی مثال آپ ہیں بلکہ آئندہ ایک عشرے کی ضروریات کیلئے کافی ہیں جن پر عوامی ردعمل بھی کافی حوصلہ افزاء ہے انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ دیگر تمام محکمے اسطرح کی حسن کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے اوریقین دلایا کہ بہتر کارکردگی کی بنیاد پر تما م محکموں اور اداروں کے ملازمین کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کی جائے گی تاہم کام چوری، ناقص کارکردگی اور بد عنوانی کے مرتکب عملے کی موقع پر سرزنش بھی ہو گی وہ سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کونسل کے سالانہ کارکردگی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں اربوں روپے کی لاگت سے شاہراہوں کی جاری سکیموں کی بروقت تکمیل اور نئے منصوبوں کے ترقیاتی پروگرام کی باضابطہ منظوری دی گئی نیز انکی بروقت و معیاری تکمیل یقینی بنانے کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا اور ضروری فیصلے کئے گئے اس موقع پر سیکرٹری محکمہ مواصلات و تعمیرات احمد حنیف اورکزئی نے محکمہ مواصلات جبکہ اتھارٹی کے ایم ڈی جاوید احسان نے اتھارٹی کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی جبکہ اجلاس میں صوبائی وزیر میاں جمشید الدین کاکا خیل ، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے مواصلات اکبر ایوب، مشیر برائے ماحولیات اشتیاق ارمڑ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری خالد پرویز، سیکرٹری خزانہ سید بادشاہ بخاری، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات احمد حنیف اورکزئی، پختونخوا ہائی وے اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر جاوید احسان، ڈائریکٹر کنسٹرکشن عزیز خان اور ڈائریکٹر مینٹنینس الیاس خان کے علاوہ دیگر متعلقہ ارکان اور حکام نے شرکت کی اجلاس میں کونسل کے چودہ نکاتی ایجنڈے کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا اورپیش کردہ سفارشات و تجاویز کی روشنی میں متعدد فیصلے کئے گئے اجلاس میں ہائی وے اتھارٹی کو 13 نئی اہم سکیموں پر کام شروع کرنے کی اجازت دی گئی جبکہ اتھارٹی کے سالانہ بجٹ میں خاطر خواہ اضافے کا فیصلہ بھی کیا گیا وزیر اعلیٰ نے شاہراہوں پر گنجائش سے زیادہ بھاری سامان لیجانے، ٹریفک حادثات کی روک تھام اور سڑکوں کو نقصان پہنچنے کے رجحان کی حوصلہ شکنی کیلئے لوڈشدہ ٹرکوں اورٹرالرزکو موقع پر ہی وزن کرنے جبکہ اس سلسلے میں اتھارٹی کے ٹریفک ایکسل لوڈ کنٹرول کے عملے کو پولیس کی معاونت مہیا کرنے کی منظوری بھی دی اور اس سلسلے میں متعلقہ حکام کو فوری کاروائی کیلئے احکامات جاری کئے اجلاس میں کوہاٹ کے نوتعمیر استرزئی پل کولیفٹننٹ وجیہ الله بنگش شہید سے موسوم کرنے کی منظوری بھی دی گئی جس نے کوہاٹ میں ایک کاروائی کے دوران دہشت گردوں سے مقابلے اور شہریوں کے تحفظ کی خاطر جام شہادت نوش کیا تھاپرویز خٹک نے رجڑ تخت بھائی روڈ، کڑپہ شکر درہ چور لکی روڈ، تیمر گرہ مدین کلپانی براول روڈ اور سرائے صالح تا سریان روڈ کو سی اینڈ ڈبلیو اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ کی تحویل سے لیکر صوبائی شاہراہوں کا درجہ دینے کی منظوری بھی دی اُنہوں نے ملاکنڈ تا مینگورہ اور تیمرگرہ تا چترال شاہراہوں کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے صوبائی ہائی وے کی تحویل میں لینے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا جو عدم توجہی کی وجہ سے مسافروں کیلئے تکالیف کا باعث بنتی رہتی ہیں اور اس مقصد کیلئے سمری وفاق کو بھیجنے ہدایت کی انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ پختونخوا ہائی وے اتھارٹی نے امسال دن رات کام کرکے شہباز گڑھی رستم روڈ،استرزئی پل، شوگر مل بائی پاس، خوازہ خیلہ مینگورہ اوڈیگرام اور باغ ڈھیری سڑکوں و پلوں کی تعمیر بروقت اور اعلیٰ معیار کے مطابق مکمل کر لی جبکہ پشاور رنگ روڈ کی توسیع و کشادگی کا زیر التواء کا م بھی تیزی سے مکمل کرلیا اسی طرح اتھارٹی نے انکی خصوصی ہدایت پر27 کروڑ روپے کی لاگت سے پشاور کینٹ کی پانچ اہم سٹرکوں مال روڈ،سرسید روڈ، ایئر پورٹ روڈ، شیر شاہ سوری روڈ اور فقیر ایپی روڈ کی اعلیٰ معیار کیمطابق تکمیل یقینی بنا دی اسکے علاوہ20 کروڑ روپے کی لاگت سے چغلپورہ سے زکوڑی پل تک جی ٹی روڈ کی کشادگی کاکام بھی آخری مراحل میں ہے جسے دونوں اطراف میں چوبیس چوبیس فٹ سے چوڑا کرکے پچاس پچاس فٹ کی چار لین والی کشادہ شاہراہ بنایا جار ہاہے وزیر اعلیٰ نے اتھارٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے اسکے ملازمین کیلئے محکمانہ وسائل سے اعزازیہ دینے کی منظوری بھی دی۔