وزیر اعظ٘م نااہلی کیس،نظریہ ضرورت دفن ہو چکا، اب زندہ نہیں ہونے دینگے، سپریم کورٹ

بدھ 15 اکتوبر 2014 15:56

وزیر اعظ٘م نااہلی کیس،نظریہ ضرورت دفن ہو چکا، اب زندہ نہیں ہونے دینگے، ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اکتوبر 2014ء) وزیر اعظم نااہلی کیس کی سماعت کے دوران عدالت عظمٰی نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ نظریہ ضرورت دفن ہو چکا ہے، اب زندہ نہیں ہونے دیں گے ، قوم کے ساتھ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر جھوٹ بولے جاتے ہیں ، قوم کے فیصلے بند دروازوں کے پیچھے نہیں ہونے چاہئیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے وزیر اعظم کی نااہلی کیلئے دائر درخواستوں کی سماعت کی ۔

جسٹس دوست محمد نے درخواست گزار گوہر نواز سندھو سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا آپ کے مطابق ترجمان آئی ایس پی آر نے ٹویٹر کے ذریعے بیان کی تردید کی۔ کیا ٹویٹ کو قابل قبول شہادت کے طور پر مانا جا سکتا ہے؟ کیا ترجمان پاک فوج نے میڈیا پر آ کر ایسی بات کی؟ کیا ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاک فوج کی ترجمانی کی یا آرمی چیف کی ۔

(جاری ہے)

جسٹس جواد ایس خواجہ نے استفسار کیا آپ نے ''آربیٹریٹر'' کا لفظ کیوں استعمال کیا ، انگریزی کے لفظ استعمال کرنے سے ابہام پیدا ہوتے ہیں ۔

پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ بکر نے زید سے کیا کہا، جسٹس دوست محمد نے کہا آپ کے بقول وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے، ایسے میں کیا ان کا بیان حلفی سچا ہوگا ۔ وزیر اعظم نواز شریف پر الزام کا دارو مدار گواہ اور ثبوث پر ہے ، عدالت میں قانون کے مطابق الزام ثابت کرنا ہوتا ہے ۔ اسحاق خاکوانی کے وکیل عرفان قادر نے عدالت میں سپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ پیش کی ۔

وکیل عرفان قادر نے کہا سپیکر کے مطابق آرٹیکل 62 کا معاملہ ان کے دائرہ اختیار میں نہیں ، صادق اورامین کی بات آرٹیکل 62 میں کی گئی ہے ۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کا کہنا تھا آرٹیکل 63(1) جی کے تحت سپیکر کے پاس اختیار سماعت تب ہوگا جب عدالت میں جرم ثابت ہو ۔ اس پر جسٹس دوست محمد نے کہا کے پی کے میں 6 ماہ کے دوران بلدیاتی انتخابات کا کہا جاتا رہا ، پینے کا پانی اور مفت بجلی دینے کا بھی وعدہ کیا گیا ، ایسے تو خیبر پختونخوا کے رہنما بھی صادق اور امین نہیں رہے ، آپ ایک پرندے کو جال میں پھنسانے آئے ہیں ، اس میں تو 100 پھنسیں گے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے آپ اتنی مستعدی سے فوج کی تضحیک کا معاملہ لے آئے ، عدلیہ کی تضحیک پر کوئی بات نہیں کرتا۔

متعلقہ عنوان :