سندھ میں ہر سال ہی زہریلی شراب سے ہلاکتیں ، صوبائی حکام عوام کی جان و مال کے تحفظ کی بجائے صوبائی وسائل سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے میں مشغول ہیں،لیگی رہنماء

منگل 14 اکتوبر 2014 23:21

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 اکتوبر۔2014ء) سندھ میں ہر سال ہی زہریلی شراب سے ہلاکتیں ہوتی ہیں لیکن صوبائی حکام عوام کی جان و مال کے تحفظ کی بجائے صوبائی وسائل سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے میں مشغول ہیں․ زہریلی شراب کی وجہ سے ہلاکتیں اور سنٹرل جیل توڑنے کے منصوبے کا انکشاف صوبائی حکومت کی سنجیدگی پر سوالیہ نشان بن چکا ہے․پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے سینئر نائب صدر سید شاہ محمد شاہ، سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر، سیکریٹری مالیات رانا محمد احسان،صوبائی نائب صدور لالہ میر حسن، فقیر عنائت ہسبانی، انجینئر شاہ میر خان، ہادی بخش ملک، کنور جعفر راجپوت ، نوید ڈھلوں، سجاد بلیدی، حاجی محمد امین مانا، اورنگزیب جدون، سعید تنولی، ملک ریاض اعوان،حافظ محمد صادق سمیجو، صوبائی جوائنٹ سیکریٹریز ڈاکٹر حمید راجپوت،میر اشفاق بلوچ، سردار فیصل دستی ، سلطان انصاری ، دلاور جدون نے ایک مشترکہ بیان میں کراچی سنٹرل جیل توڑنے کیے منصوبے کے نے نقاب ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ گذشتہ کئی سالوں سے امن و امان کی سنگین صورتحال سے دوچار ہے․ سندھ میں انسانی جان کی صوبائی حکمرانوں کے پالتو جانوروں کی جان سے بھی کم ہو چکی ہے․ مسلم لیگ(ن) سندھ کے سینئر نائب صدر سید شاہ محمد شاہ نے کراچی اور حیدرآباد میں زہریلی شراب کی وجہ سے 70 سے زائد قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں حکومتی رٹ سیاسی رشوت کے طور پر تقسیم کی جا چکی ہے․ کوئی ادارہ اور اہلکار اپنی قومی و آئینی ذمہ داریاں درست طریقے سے پوری نہیں کر رہا․ سندھ کی صوبائی حکومت کی کارکردگی کہیں نظر نہیں آتی․ صوبے میں جگہ جگہ غیر قانونی شراب کی بھٹیاں قائم ہیں جو صوبائی حکومت کے متعلقہ اداروں کی نگاہوں سے کیسے اوجھل ہیں․ صوبے کا امن و امان سنگینی کی انتہا کو پہنچ چکا ہے کراچی سے کشمور تک روزانہ درجنوں معصوم اور بے گناہ جانیں گنوا رہے ہیں ڈاکے معمول بن چکے ہیں اس کے باوجود سندھ حکومت کی کان پر جوں تک نہیں رینگتی․ سندھ کے عوام کو سیاست کا ایندھن بنانے والوں نے صوبے کے امن و امان اور انتظامی مشینری کی کارکردگی پر توجہ نہ دی تو سنٹرل جیل توڑنے کی سازشوں جیسے مزید واقعات ہوتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھکے سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر نے سنٹرل جیل کراچی توڑنے کے منصوبے کو بے نقاب کرنے پر رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ کراچی طویل عرصے سے بد امنی کا شکار ہے لیکن صوبائی حکومت نے کبھی بھی کراچی میں پھیلتی لاقانونیت کے خاتمے پر سنجیدہ توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے جیل توڑنے کی کوششیں کرنے والوں کو حوصلہ ملا․ پاکستان رینجرز کے حکام اور ان کے ساتھ کام کرنے والے اداروں کی شاندارکارکردگی کی وجہ سے شہر قائد کسی بڑے سانحے سے محفوظ ہو گیا ہے لیکن رینجرز کی کارکردگی کی تعریف کے ساتھ صوبائی حکومت کے متعلقہ محکمے کی کارکردگی کے بارے میں کئی سوالات بھی سامنے آ رہے ہیں کہ اتنے بڑے واقعے کی منصوبہ بندی، اس پر عمل درآمد اور ملوث افراد کو ضروری معلومات اور سہولتیں فراہم کرنے والے کون تھے اور کس طرح صوبائی محکمہ جیل کے اہلکاروں کی نظروں سے اوجھل رہے․ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات علی اکبر گجر نے کہا کہ حالات اور واقعات سے واضح ہوتا ہے کہ سندھ کی صوبائی حکومت صوبے کے انتظامی معاملات کی بجائے سیاسی سرگرمیوں کا زیادہ اہمیت دیتی ہے اور سندھ کے عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

#

متعلقہ عنوان :