جماعةالدعوة عیدالاضحی پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہزاروں جانور قربان کریگی،گھر گھر قربانی کا گوشت پہنچایا جائیگا‘ حافظ محمد سعید

جمعرات 2 اکتوبر 2014 17:51

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 اکتوبر۔2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ جماعةالدعوة عیدالاضحی پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہزاروں جانور قربان کرے گی، متاثرین کو عید کی خوشیوں میں شریک کرنے کیلئے گھر گھر قربانی کا گوشت پہنچایا جائے گا،مختلف شہروں سے جانور خرید کر متاثرہ علاقوں میں پہنچانے کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے،فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے مزید رضاکاروں کو گوشت تقسیم کرنے کیلئے متاثرہ علاقوں میں بھیجاجارہا ہے۔

کارکنان و ذمہ داران کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حالیہ سیلاب سے پنجاب اور آزاد کشمیرکے مختلف شہروں و دیہاتوں میں شدید تباہی ہوئی ہے۔ اب تک متاثرین تک جو امداد پہنچ رہی ہے وہ انتہائی کم ہے۔

(جاری ہے)

سیلاب متاثرہ بھائیوں کو خشک راشن اور رہائش کی اشد ضرورت ہے۔جماعةالدعوة نے اس صورتحال کے پیش نظر وسیع پیمانے پر ریلیف سرگرمیوں کاپروگرام تشکیل دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ عید الاضحی کے ایام میں جماعةالدعوةکی جانب سے متاثرہ علاقوں میں ہزاروں جانور قربان کرنے کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ جماعت کے رہنماؤں، کارکنان اور علماء کرام کی بڑی تعداد متاثرہ علاقوں میں عید الاضحی کے دن گزارے گی تاکہ قربانی کا گوشت پہنچانے کا عمل بخوبی سرانجام دیا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ لاکھوں متاثرین میں قربانی کا گوشت تقسیم کیاجائے گا اورعید کے ایام میں خصوصی کھانے کا بندوبست کرتے ہوئے اجتماعی دستر خوان لگائے جائیں گے۔

اس سلسلہ میں جماعةالدعوة کی طرف سے وسیع پیمانے پر انتظامات کئے جارہے ہیں۔سیلاب متاثرین کے ساتھ ساتھ بلوچستان، تھرپارکر اور وزیرستان متاثرین میں بھی قربانی کا گوشت تقسیم کیاجائے گا۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ اس وقت ہم نے اللہ کے فضل و کرم سے مختلف شہروں سے عید پیکج کے تحت امدادی سامان بھجوانے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ہزاروں خاندانوں کیلئے ایک ماہ کے راشن پیک بھجوائے گئے ہیں جنہیں متاثرین میں تقسیم کیاجارہا ہے۔

جماعةالدعوة یہ سلسلہ متاثرین کے معمولات زندگی بحال ہونے تک ان شاء اللہ جاری رکھے گی۔انہوں نے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔ ان کی یہ بات آج درست ثابت ہو رہی ہے۔ ہماری شہ رگ کشمیر اس وقت انڈیا کے ہاتھ میں ہے اور پاکستان کی جانب آنے والے سارے دریا کشمیر سے آتے ہیں۔ بھارتی آبی جارحیت کو روکانہ گیا تو آنے والے برسوں میں حالات اور زیادہ سنگین ہو سکتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قوم کو متحد و بیدار کیا جائے اور حکومت پر دباؤ بڑھایا جائے کہ وہ اس مسئلہ کو قومی سطح پر اجاگر کریں۔

متعلقہ عنوان :