سپریم کورٹ کا خیبر پختونخوا میں حلقہ بندیاں ہونے کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہ کروانے پراظہار برہمی،سندھ اورپنجا ب کو بھی نوٹسزجاری

جمعرات 2 اکتوبر 2014 16:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 اکتوبر۔2014ء) سپریم کورٹ نے صوبہ خیبر پختونخوا میں حلقہ بندیاں ہونے کے باوجود بلدیاتی انتخابات نہ کروانے پراظہار برہمی کرتے ہوئے کہاہے کہ پنجاب ، سندھ اور خیبرپختونخوا کے ایڈووکیٹس جنرل بتائیں کہ تینوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیا اقدامات کیے گئے ہیں،جمعرات کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی، عدالت نے کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ حلقہ بندیاں مکمل ہونے کے باوجود انتخابات کیوں نہیں کروائے جا رہے جس پر ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے کہا فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن نے کرنی ہیں اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ اپنے طور پر اندازے نہ لگائیں یہ فیصلہ پنجاب اور سندھ سے متعلق تھا آپ کی بات مان بھی لی جائے تو بلوچستان کے انتخابات کالعدم قرار دے دیئے جائیں گے ، اس دوران جسٹس اعجاز چوہدری کا کہنا تھاکہ کے پی کے حکومت انتخابات کروانا ہی نہیں چاہتی ،ایڈیشنل ایڈوووکیٹ جنرل کے پی کے نے کہا کل صوبائی کابینہ کے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کا مسودہ پیش کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا بلدیاتی انتخابات نہ کروانے کے لیے تاخیری حربے اختیار کیے جا رہے ہیں ۔ عدالت نے پنجاب ، سندھ اور خیبرپختونخوا کے ایڈووکیٹس جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے کہ تینوں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔