انصارالامہ پاکستان کے سربراہ نے امریکی پابندیوں کو مسترد کردیا

جمعرات 2 اکتوبر 2014 15:22

اسلام آباد( ااُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 اکتوبر۔2014ء) انصارالامہ پاکستان کے سربراہ اورامریکہ کی طرف سے عالمی دہشت گردقراردیئے جانے والے رہنماء مولانافضل الرحمن خلیل نے امریکی پابندیوں کومستردکرتے ہوئے کہاہے کہ امریکہ اوراس کے حواری اب تک دہشت گردی کی تعریف ہی نہیں کرسکے توپابندیاں کس قانون کے تحت لگائی ہیں ؟ان پابندیوں کوہم ملکی وعالمی عدالت میں چیلنج کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں امریکہ خوددہشت گردملک ہے انصارالامہ انسانیت کی خدمت کاسفرجاری رکھے گی کشمیرکی جہادی تحریک جاری رہے گی افغانستان سے امریکہ کے فرارکے بعد خطے کے حالات تبدیل ہوجائیں گے ان خیالات کااظہارانہوں نے امریکی پابندیوں کے حوالے سے صحافیوں کے ایک وفدسے ملاقات میں گفتگوکرتے ہوئے کیا مولانافضل الرحمن خلیل نے کہاکہ گزشتہ تیرہ سال سے امریکہ ،اقوام متحدہ اورپوری دنیا دہشت گردی کی تعریف نہیں کرسکی تو پھربتایاجائے کہ دہشت گردی کامعیاراورپیمانہ کیاہے ؟ پوری دنیامیں امریکی پالیسیوں کی وجہ سے عوام میں ردعمل پیداہورہاہے اورعوام میں اشتعال پھیل رہاہے داعش ،القاعدہ اورطالبان جیسی تنظیمیں امریکی اقدامات کاردعمل ہیں مسلمان پوری دنیامیں دفاعی جہادکررہے ہیں کہیں بھی اقدامی جہادنہیں ہورہا ایسی صورت میں مسلمان کیسے دہشت گردہوسکتاہے ؟جبکہ امریکہ نے افغانستان ،پاکستان ،عراق ،شام ودیگرخطوں میں خون کابازارگرم کیاہواہے اورمسلمانوں کے خون سے ہولی کھیل رہاہے ایسی صورت میں امریکہ کی طرف سے ہمیں دہشت گردقراردینا ایک مذاق ہے امریکہ اس سے قبل بھی اس طرح کے فتوے جاری کرتارہاہے مگرمسلمانوں نے ان فتووں کی نہ حمایت کی ہے اورنہ انہیں قبول کیاہے انصارالامہ کے کارکن اس وقت شمالی وزیرستان اورسیلاب متاثرین کی خدمت میں مصروف ہیں ہمیں ان پابندیوں کی کوئی پرواہ نہیں اورنہ ہی ہمیں اس کی ضرورت ہے ہم امریکہ سے اسلام اورمسلمان کی خدمت کاکوئی پروانہ لیں ہم ایسی پابندیوں ملکی وبین الاقوامی عدالتوں میں چیلنج کرنے کاحق رکھتے ہیں انہو ں نے مزیدکہاکہ امریکہ خوددہشت گردملک ہے جس نے پوری دنیامیں دہشت گردی کابازارگرم کررکھاہے عراق ،افغانستان ،شام اورپاکستان میں معصوم مسلمانوں کوشہیدکررہاہے پاکستان میں آئے روزڈرون برساکرنہ صرف پاکستان کی حدودکی خلاف ورزی کررہاہے بلکہ دوسرے ملک میں مداخلت کابھی مرتکب ہورہاہے امریکہ کے ہاں قانون ،آئین اوراخلاقیات کی کوئی اہمیت نہیں وہ پوری دنیاکاازخودٹھیکیداربناہواہے امریکہ کہ یہ حق کسی نے نہیں دیا کہ وہ دنیاکے فیصلے کرے اوردوسرے ملک کے شہریوں پرپابندیاں عائدکرے انصارالامہ پاکستان کے سربراہ مولانافضل الرحمن خلیل نے کہاہے کہ اقوام متحدہ میں جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزریراعظم میاں محمدنوازشریف نے جرات مندانہ طریقے سے مسئلہ کشمیراٹھایا بھارت اگرجارحیت سے بازنہ آیاتوکشمیری مجاہدین مودی کوبھی سبق سکھادیں گے کشمیری مجاہدین مسئلہ کشمیرکے سیاسی حل میں کبھی رکاوٹ نہیں بنے بلکہ بھارت کارویہ مسئلہ کشمیرکے حل میں رکاوٹ ہے پاک بھارت مذاکرات میں سب سے بڑا یجنڈا کشمیر کا مسئلہ ہے اس مسئلے کوپس منظرمیں رکھ کر ہم آلوپیازکی تجارت کی بات نہیں کرسکتے مقبوضہ کشمیرکے عوام سیلاب میں ڈوبے ہوئے ہیں مگرمودی حکومت کشمیریوں کی مددکرنے کی بجائے کنٹرول لائن پراشتعال انگیزکاروائیوں میں مصروف ہے مسئلہ کشمیر پر بھارت اپنی تمام اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حدیں توڑ کر اس پر اپنا تسلط قائم رکھنے کے حق میں ہے۔

شیخ منظور ،

متعلقہ عنوان :