چیف سیکرٹری اور سیکرٹری تعلیم سکولز کی اہم ملاقات‘ زلزلے سے متاثرہ تعلیمی اداروں کی بحالی وتعمیر نو بارے اہم بات چیت

جمعرات 2 اکتوبر 2014 13:23

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 اکتوبر۔2014ء) حکومت آزادکشمیر کے چیف سیکرٹری اور سیکرٹری تعلیم سکولز نے زلزلے سے متاثرہ محکمہ تعلیم کے اداروں اور عمارات کی بحالی اور تعمیر نو کے بارے میں اہم بات چیت کی ہے ۔ سیکرٹری تعلیم راجہ محمد عباس خان اور چیف سیکرٹری خضر حیات گوندل کے درمیان گزشتہ روز ہونے والی ملاقات کے دوران سیکرٹری تعلیم نے حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے متاثرین کی بحالی اور متاثرہ تعلیمی اداروں کی تعمیر نو کے بارے میں اہم بات چیت کی ہے ذمہ دار ذرائع کے مطابق سیکرٹری تعلیم نے چیف سیکرٹری کو بتایا ہے کہ ابتدائی طورپر محکمہ تعلیم سکولز کی بحالی و تعمیر نو کے ضروری کاموں کے لیے کم از کم 16 ارب فنڈز درکار ہو نگے جن سے 162متاثرہ اداروں کی بحالی و تعمیر نو کے کام کیے جا سکیں گے قبل ازیں سیکرٹری تعلیم سکولز نے محکمہ تعلیم سکولز پلاننگ کی ایک اہم بریفنگ میں بھی شرکت کی جس میں ناظم پلاننگ محمد مقبول عباسی نے 32 ارب روپے کے محکمہ تعلیم سے متعلق ترقیاتی منصوبوں کے کام جن میں 21 / 22 ارب روپے کے پراجیکٹس ”سیرا“کے تحت اور 10 ارب روپے کی ترقیاتی سکیموں کے کام حکومت آزادکشمیر کے نارمل سالانہ ترقیاتی فنڈز کے تحت کیے جار ہے ہیں اور ان میں سے 40 کروڑ روپے رواں مالی سال میں خرچ کیے جار ہے ہیں کی اہم تفصیلات سے انھیں آگاہ کیا اور ان کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال میں یہ رقم ان تعلیمی عمارات کی تعمیر کے لیے اراضی کے حصول اور انکے تعلیمی ساز و سامان پر خرچ کی جا رہی ہے اور اسلامی ترقیاتی بنک کے تعاون سے 337 سکولوں کی عمارات سارے آزادکشمیر میں تعمیر کی جائیں گی جن پر 15 ارب روپے سیب زائد اخراجات ہونگے اور ان کے 90 فی صد اخراجات اسلامی ترقیاتی بنک فراہم کرے گا ۔

(جاری ہے)

ناظم پلاننگ نے سیکرٹر ی تعلیم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت آزادکشمیر میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 74 مختلف سکولوں کی عمارات زیر تعمیر ہیں اور مزید 34 سکولوں کے ساتھ تعمیر اتی کام شروع کیے جارہے ہیں اور 2757 ان اداروں جو مکمل طورپر تباہ ہو گئے تھے ”سیرا“ کے تحت ان کی تعمیر نو کے کام بھی کیے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ کل 1214 سکولوں کی عمارات میں سے 869 کی عمارات زیر تعمیر ہیں بقیہ 688 عمارات کی تعمیر کے لیے فنڈز کی فراہم کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :