اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈرون حملوں میں بے گنا ہ افراد کی ہلا کتو ں کے مقدمے میں سابق صدر مشرف کیخلاف عدا لتی فیصلو ں کا ریکا رڈ درخواست کیساتھ لگانے کا حکم دے دیا

جمعرات 2 اکتوبر 2014 12:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 اکتوبر۔2014ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف ڈرون حملوں میں شہید ہونے والے معصوم شہریوں کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے درخواست گزار کو احکامات جاری کئے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ڈرون حملوں کے حوالے سے مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کرچکی ہے جبکہ پشاور ہائیکورٹ میں بھی ڈرون حملوں کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کئے تھے۔

تمام ریکارڈ پشاور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈرون حملوں کے فیصلوں کا ریکارڈ درخواست کیساتھ لگایا جائے۔ جمعرات کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف دائر کی گئی آئینی درخواست کی سماعت ہوئی۔ یہ درخواست اسلام آباد کے ایک شہری نے بذریعہ کونسل میاں احمد خان دائر کی تھی۔

(جاری ہے)

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس کی سماعت کی۔

وفاق کے وکیل ڈپٹی اٹارنی جنرل حسنین اکبر کاظمی اور درخواست گزار کے وکیل میاں احمد خان عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے اپنے دور حکومت میں امریکی حکومت کیساتھ ایک تحریری معاہدہ کیا تھا کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے کئے جاسکتے ہیں۔ ان ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی۔

2004ء سے 2013ء تک پاکستان کے قبائلی علاقوں میں مختلف ڈرون حملوں میں بے گناہ معصوم شہری شہید ہوچکے ہیں لہٰذا عدالت سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف ڈرون حملوں میں شہید ہونے والے مظلوم شہریوں کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کرے۔ سماعت کے دوران وفاق کے وکیل نے عدالت سے استدعاء کی کہ اس کیس کیلئے مزید وقت دیا جائے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ جب عدالتیں کارروائی کررہی ہیں تو آپ کو کس چیز کا خوف ہے۔

ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے درخواست گزار کو احکامات جاری کئے کہ پشاور ہائیکورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈرون حملوں پر فیصلے دئیے ہیں لہٰذا وہ تمام ریکارڈ درخواست کیساتھ لگایا جائے۔ درخواست میں ایڈیشنل سیشن جج ویسٹ‘ ایس ایس پی اسلام آباد تھانہ سیکرٹریٹ کے ایس ایچ او کو فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت نے مذکورہ احکامات جاری کرنے کے بعد کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :