Live Updates

عمران خان کودھاندلی اور دیگر شکایات پر قانونی راستہ اختیار کرنا چاہیے تھا‘ڈاکٹرعبدالقدیرخان

جمعرات 2 اکتوبر 2014 12:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 اکتوبر۔2014ء) محسن پاکستان ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے دھرنوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کودھاندلی اور دیگر شکایات پر قانونی راستہ اختیار کرنا چاہیے تھا، ملک بھر میں دستخطی مہم شروع کی جاتی اور شناختی کارڈ کے ساتھ کروڑوں لوگوں کی پٹیشن سپریم کورٹ میں دائر کی جاتی تو یہ درست راستہ ہوتا، یہ کون سا طریقہ ہے کہ 15 ہزار لوگوں کے ساتھ وزیر اعظم سے استعفیٰ مانگا جائے، روز 24 اور 48 گھنٹے کے نوٹس دیئے جاتے رہے لیکن ہوا کچھ بھی نہیں، اعلانات اور دعوے بھی صرف زبانی ہی رہے، ایک صوبے کے وزیر اعلی اسٹیج پر ناچ رہے ہیں اور ان کے اپنے صوبے کا حال خراب ہے،ترقیاتی بجٹ کا بیشتر حصہ ضائع کردیا گیا، جو اپنے صوبے کا کچھ نہیں کرسکے وہ ملک کے حالات کیسے بدلیں گے۔

(جاری ہے)

شہباز شریف نے بھی ممبران پنجاب اسمبلی کی دھونس دھمکیوں پر خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ شب مقامی ہوٹل میں فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے سالانہ عشایئے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر، فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئرمین شیخ محمد تحسین، نومنتخب صدر جاوید غوری، وائس آف کراچی انڈسٹریلسٹ کے چیئرمین مہتاب چاؤلہ ، سائٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ریحان ذیشان، ادریس گیگی، میاں زاہد حسین، عبدالحسیب خان، کمشنر کراچی شعیب صدیقی، ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی،آرٹس کونسل کے صدراحمدشاہ اور کئی اہم کاروباری شخصیات بھی موجود تھیں۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے بدبو کی وجہ سے ناک پر رومال رکھا اور بعد میں تنقید ہوئی تو نزلہ زکام کا بہانہ بنادیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کے کینسر اسپتال میں مفت علاج کی صرف باتیں ہیں، مریض آتا ہے تو پہلے اسے 2 سے 3 لاکھ روپے جمع کرانے کا کہا جاتا ہے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پنجاب حکومت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سرگودھا یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو ممبران پنجاب اسمبلی تنگ کررہے ہیں اور غیر قانونی کاموں کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں مگر وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے خاموشی اختیار کررکھی ہے، انہوں نے بھی ہمت نہیں دکھائی۔

محسن پاکستان کا کہنا تھا کہ میں نے اس صورتحال پر شہباز شریف کو خط ارسال کردیا ہے۔ تقریب میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اپنے فلاحی کاموں کا بھی تذکرہ کیا اور تعلیم و صحت کے میدان میں آنے والے منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مہتاب چاؤلہ، عبدالحسیب خان، ایس ایم منیر اور کئی اور تاجروں سے دوستانہ تعلقات اور پرانی یادوں کا بھی تذکرہ کیا۔

عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد تحسین نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان روشن ستارہ ہیں، تمام پاکستانیوں کو انہی کے جذبے کی تقلید کرنی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بی ایریا، نارتھ کراچی اور سائٹ سپر ہائی وے میں بدامنی عروج پر تھی، ہم اغوا کی وارداتوں اور جان و مال کے تحفظ کے لیے پریشان تھے انہی حالات کی وجہ سے وائس آف کراچی انڈسٹریلسٹ وجود میں آئی۔

احتجاج کیا اور دھرنے بھی دیے، کور کمانڈر، ڈی جی رینجرز اور اعلی پولیس حکام سے ملاقاتیں بھی کیں جس کا مثبت نتیجہ نکلا اور آج حالات کافی بہتر ہیں ۔ انہوں نے اپنے دور کا ذکر کرتے ہوئے پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تمام لوگوں کی محنت سے ایسوسی ایشن نے اپنا مقام حاصل کیا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فیڈرل بی ایریا ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے نومنتخب صدر جاوید غوری نے محسن پاکستان ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پوری قوم ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی شکرگزار ہے جن کے تحفے کی وجہ سے پاکستان پر بیرونی جارحیت کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔

انہوں نے شیخ محمد تحسین کی خدمات کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ ان کی مخلصانہ محنت کو بھلایا نہیں جاسکتا اور ایسوسی ایشن کے نئے عہدیداروں کو بھی اب ان کی تقلید کرنا ہوگی۔ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر کا کہنا تھا کہ معیشت بہتر سمت میں جارہی تھی مگر دھرنوں نے بیڑا غرق کردیا، حتی کہ ایکسپو پاکستان بھی منسوخ کرنا پڑی۔ آخر ہم کب تک کشکول اٹھائے گھومتے رہیں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :