تاریخ کے بد ترین سیلاب کے بعد لائن آف کنٹرول کو کشمیریوں کیلئے لائن آف ریلیف میں تبدیل کیا جائے ،سردار عتیق احمد

بدھ 1 اکتوبر 2014 15:11

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔یکم اکتوبر۔2014ء) سابق وزیر اعظم آزادکشمیر اور آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد خان نے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کے بد ترین سیلاب کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے بعد لائن آف کنٹرول کو کشمیریوں کے لیے لائن آف ریلیف میں تبدیل کیا جائے ،اور اقوام متحدہ عالمی ریڈ کراس سمیت ان تمام این جی اوز اور اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں امدادی سرگرمیوں کے لیے کال کرے جو زلزلہ کے بعد آزادکشمیر میں زلزلہ متاثرین کی بحالی و آبادکاری میں خدمت خلق کا فریضہ سر انجام دیتے رہے ،ہندوستان آبی جارحیت کا ارتکاب کر رہا ہے بغیر کسی نوٹس کے 8لاکھ کیوسک پانی کا اخراج سفاکانہ اور مجرمانہ فعل ہے ہندوستان فوجی حملے کے متبادل پاکستان پر آبی حملے کر رہا ہے نریندر مودی عالمی سطح پراپنے سیاسی پھیلانے کے خواہش مند ہیں لیکن وہ یاد رکھیں کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی قتل عام کی موجودگی میں ہندوستان کے لیے سلامتی کونسل کا مستقل ممبر بننا آسان نہیں،پاکستان کی موجودہ حکومت کشمیر پر اپنے طرز عمل میں مثبت تبدیلی لائے ،پاکستان کی حکومت اور اپوزیشن و دیگر قومی راہنما مل کر خطرناک صورت حال سے نمنٹنے کے لیے منصوبہ بندی کریں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنڈ گراں میں مسلم کانفرنسی راہنمامہر امتیاز گیلانی کی رہائش گاہ پر استقبالیہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا ،اس موقع ہر سابق وزیرر مرتضیٰ گیلانی ،سابق وزیر دیوان علی چغتائی ،سابق امیدوار اسمبلی میر عتیق الرحمان ،مسلم کانفرنسی راہنما عنصر پیر زادہ ،مبشر جہانداد و دیگر قائدین بھی موجود تھے ،قبل ازیں صدر مسلم کانفرنس نے قائدین اور کارکنان کے ہمراہ مسلم کانفرنسی راہنما و سابق ممبر لوکل کونسل میر محمد شاہ گیلانی کے فرزند اور سینئر صحافی محمود گیلانی کے کزن سید راشد گیلانی کی وفات پر ان کے گھر جا کر تعزیت کا اظہار کیا ،اور دعائے مغفرت کی ،اس موقع پر انہوں نے ریٹائرڈ بنک منیجر سید اعجاز گیلانی کے گھر جا کر ان کی تیمار داری کی بعد ازاں استقبالیہ تقریب سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے سیلاب متاثرین عالمی برادری کی امداد کے منتظر ہیں حکومت پاکستان متاثرین کی بحالی و مدد کے لیے اپنا کردار ادا کرے ،مقبوضہ کشمیر کے سیلاب متاثرین کی بحالی و مدد کے لیے کشمیرکے تمام تجارتی راستوں کو 2سال کے لیے امدادی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا جائے ،آزادکشمیر کے عوام اور کشمیری تارکین وطن عالمی ریڈ کراس اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کے زریعے مقبوضہ کشمیر میں پھنسے 40لاکھ سے زائد مرد و زن کے ریلیف ،بحالی اور تعمیر نو میں رضا کارانہ طور پر اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں سردار عتیق احمد کا کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے 8لاکھ کیوسک پانی کا اخراج انتہائی مجرمانہ فعل ہے ،ہندوستان فوجی حملوں کے متبادل پاکستان پر آبی حملے کر رہا ہے ،یہ انتہائی سنگین صورتحال ہے پاکستان کی حکومت اور اپوزیشن سمیت قومی قائدین مل کر خطرناک صورتحال کے لیے منصوبہ بندی کریں ہندوستان کی آبی جارحیت کے حالیہ اقدام کا اگر نوٹس نہ لیا گیا تو آنے والے دنوں میں ہندوستان کی قیادت آبی جارحیت پاکستان کے خلاف مستقل ہتھیار کے طور پر استعمال کر سکتی ہے یہ صورتحال قیادت کے نوٹس میں ہونی چاہیے سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ ہندوستان کے امدادی ادارے مقبوضہ کشمیر میں مسلمان متاثرین کے ساتھ متعصبانہ سلوک کا مظاہر ہ کر رہے ہیں ایل او سی پر آمد و رفت کے تمام راستے کشمیری متاثرین کے لیے کھول دیئے جائیں ہماری اپیل ہے جو کہ بین الاقوامی این جی اوز زلزلے اور سیلاب کے دوران آزادکشمیر میں امدادی کارروائیوں میں حصہ لیتی رہی انہیں مقبوضہ کشمیر میں کام کی اجازت دی جائے یہ عالمی ادارے اگر آزادکشمیر میں خدمت خلق کا فریضہ سر انجام دے سکتے ہیں تو مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کی خدمت کیوں نہیں کر سکتے صدر مسلم کانفرنس کا کہنا تھا کہ انتہا پسند نریندر مودی بین الاقوامی سطح پر اپنے پر پھیلانے کے خواہش مند ہیں ،لیکن انہیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں 7لاکھ انڈین آرمی کی موجودگی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی قتل عام کی موجودگی میں بھارت کے لیے سیکیورٹی کونسل کا ممبر بننا ممکن ہو سکے گا ،اور نہ ہی ہندوستان کے لیے یہ آسان کام ہے ۔

متعلقہ عنوان :