گورنر پنجاب سے ملاقات کیلئے آنیوالے نوجوان کو پولیس اہلکاروں نے دھکے دیدیئے

پیر 29 ستمبر 2014 13:38

گورنر پنجاب سے ملاقات کیلئے آنیوالے نوجوان کو پولیس اہلکاروں نے دھکے ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29ستمبر 2014ء) جی سی یونی ورسٹی میں کانوکیشن کے دوران ایک نوجوابن اچانک اسٹیج پر چڑھ گیا اور گورنر پنجاب سے بات کرنے کی کوشش کی، جس پر ارد گرد سیکیورٹی حصار بنائے پولیس اہل کار ایک دم حواس باختہ ہوگئے اور غصے میں نوجوان کو دھکے دیتے ہوئے باہر نکال دیا۔ جی سی یونی ورسٹی میں اس وقت عجیب صورت حال پیدا ہوگئی، جب یونی ورسٹی کانو کیشن کے موقع پر گورنر پنجاب سے ملنے کیلئے ایک نوجوان اچانک اسٹیج پر چڑھ گیا، جیسے دیکھ کر گورنر کی سیکیورٹی پر مامور اہل کاروں میں بجلی دوڑ گئی اور سارے اہل کار اس نہتے نوجوان پر ٹوٹ پڑے اور دھکے دیتے ہوئے اسٹیج سے نیچے اتار کر باہر لے گئے۔

تمام میڈیا اور کیمروں کے سامنے ہوتی یہ نازک صورت حال اور نوجوان کی تضیحک کرنے پر گورنر پنجاب نے فوری متاثرہ لڑکے کو اسٹیج پر طلب کرلیا اور مسئلے پر بات کی، نوجوان کا کہنا تھا کہ مجھ جیسے ہزاروں اسٹوڈنٹ ایڈمیشن کیلئے کئی دنوں سے ٹھوکریں کھا رہے ہیں، یونی ورسٹی انتظامیہ بات ہی نہیں سن رہی اور کل ایڈمیشن کی آخری تاریخ ہے۔

(جاری ہے)

نوجوان نے مزید کہا کہ وی آئی پی کلچر اور یونی ورسٹی میں کونوکیشن کی تیاری کے باعث ایڈمیشن کے حصول میں سخت مشکلالات درپیش ہیں، جس کے بعد گورنر پنجاب نے انتظامیہ کوہدایت دیتے ہوئے طالبعلم کامسئلہ فوری حل کرنے کا حکم دیا۔

غور طلب بات تو یہ ہے کہ گورنرپنجاب30سال برطانیہ میں رہ کربھی وی آئی پی کلچرنہ بھول سکے، گورنرکی فیصل آبادآمدسےگھنٹوں پہلےسڑکیں بندکردی گئیں، گھنٹوں سڑکیں بندرہنےسےشہری رل گئے اور یونی ورسٹی میں داخلے کیلئے فارم جمع کرانے والے نوجوان اپنی باری کے انتظار میں آخری تاریخ سے ہاتھ دھو بیٹھے۔گورنرپنجاب بطورمہمان خصوصی تقریب میں شرکت کیلئے یونی ورسٹی آئے تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل نوجوان فیصل آباد کی جی سی یونی ورسٹی میں داخلہ فارم جمع نہ ہونےپر اسٹیج پر چڑھ گیا تھا، طالبعلم نے گورنرپنجاب چوہدری سرورسےبات کرنےکی کوشش کی، تاہم سیکیورٹی اہلکارطالبعلم کودھکےدیتےہوئےنیچےلےگئے تھےسیکیورٹی اہلکارطالبعلم کودھکےدیتےہوئےنیچےلےگئے۔ س

متعلقہ عنوان :