Live Updates

الیکشن کمیشن آف پاکستان کا عدلیہ کوبطورریٹرننگ افسرا ن کی بجائے بیوروکریسی کواستعمال کرنے کا فیصلہ،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان کی حکومت کوہی کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کاذمہ دار قراردے دیا

جمعہ 26 ستمبر 2014 20:50

الیکشن کمیشن آف پاکستان کا عدلیہ کوبطورریٹرننگ افسرا ن کی بجائے بیوروکریسی ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26ستمبر 2014ء ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی حکومت کوہی کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کاذمہ دار قراردے دیاہے ،جبکہ مقناطیسی سیاہی کے استعمال بارے اپنے بیان کوڈی جی نادرانے خود ہی غلط تسلیم کرتے ہوئے واپس لے لیا،بیلٹ پیپرز کی باہر سے چھپائی بارے عمران خان کے بیان کوبھی الیکشن کمیشن نے سختی سے مستردکردیا،عدلیہ کوبطورریٹرننگ افسرا ن کی بجائے بیوروکریسی کواستعمال کرنے پراتفاق کیاگیا،بائیومیٹرک سسٹم کااستعمال وفاق اورصوبوں کی جانب سے قانون سازی سے مشروط کردیاگیاجبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عوام کے تحفظات دورکرنے کے لیے تمام ترآئینی وقانونی اختیارات کوبھرپورطریقے سے استعمال کرنے کافیصلہ کرلیا،آئندہ کے عام انتخابات اور ضمنی انتخابات میں بھی آئین کے آرٹیکل 62,63پر اس کی روح کے مطابق عمل کیاجائیگا،سرکاری ملازمین کے انتخابی عمل میں شمولیت اوردھاندلی کرنے کے معاملات پران کوقانون کے مطابق سخت سزادی جائیگی ،الیکشن ٹریبیونلز کے آئین وقانون میں دیے گئے ٹائم فریم اور اختیارات سے ہٹ کر ان کوکسی بھی انتخابی عزرداری کی سماعت کی اجازت نہیں دی جائیگی ،الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال ،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کوووٹ کاحق دینے،دوہری شہریت رکھنے والوں ،جعلی ڈگری ہولڈرز،انتخابی اخراجات کی مقررہ حدسے آگے بڑھنے والوں،اسلحہ کی نمائش سمیت تمام تراہم معاملات پر قانون کے مطابق ہی عمل کیاجائیگا،الیکشن کمیشن کے خلاف غیر قانونی اور غیر آئینی جھوٹے الزامات عائدکرنے والوں کے خلاف ازخود نوٹس کے تحت کارروائی بروئے کار لائی جائیگی ۔

(جاری ہے)

اپنے اثاثے کی تفصیلات الیکشن کمیشن کی مقررکردہ تاریخ تک جمع نہ کروانے والی سیاسی جماعتوں اورارکان پارلیمنٹ کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔الیکشن کمیشن کے اہم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس کے تحت باوثوق ذرائع نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26ستمبر 2014ء کوبتایاہے ڈی جی نادراالیکشن کمیشن کی جانب سے وضاحت کے لیے طلب کیے گئے تھے پیش ہوئے اورانھوں نے مقناطیسی بارے اپنے بیان کوخود ہی غلط قرار دے دیااورالیکشن کمیشن سے معذرت بھی کی ہے الیکشن کمیشن کے اجلاس میں عمران خان کی جانب سے بارباربلدیاتی انتخابات کے پی کے میں کرانے کی رٹ لگانے پرالیکشن کمیشن میں اجلاس کوشرکاء کوبتایاگیاکہ تحریک انصاف خود کے پی کے میں بلدیاتی انتخابات نہیں چاہتی اورانھوں نے خود سپریم کورٹ میں جواب دے رکھاہے کہ وہ ابھی بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے تیارنہیں ہے ابھی حدبندی نہیں کی جاسکی اور بھی مسائل کاسامناہے جن کوحل کیاجاناضروری ہے ، الیکشن کمیشن اجلاس میں اس بات کابھی سختی سے نوٹس لیاگیاہے دھرنے شرکاء ،اور حکومت ،اپوزیشن کی جانب سے الیکشن کمیشن پرطرح طرح کے الزاما ت عائد کررہے ہیں اس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان قانون کے مطابق کارروائی جاری رکھے گا اور اپناکردارکومزید موثر کرکے حاصل کرنے کی پالیسی اختیارکی جائیگی جمعہ کے روز قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں ہونے والے الیکشن کمیشن کے خصوصی اجلاس کی اندرونی کہانی بیان کرتے ہوئے ذرائع نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

26ستمبر 2014ء کوبتایاکہ اجلاس میں اب تک الیکشن کمیشن پرلگائے گئے مختلف الزامات کاسنجیدگی سے جائزہ لیاگیا اور اس بات پر سب ارکان میں اتفاق رائے تھاکہ الیکشن کمیشن کو اپنی آزادانہ پوزیشن کو قائم رکھنے کے لیے آئین وقانون پر سختی سے عمل پیراہوناہوگااس سے ہٹ کرکوئی دیگر راستہ نہ توخود استعمال کیاجائیگااور نہ ہی کسی اورکہنے پراس طرح کے معاملات کی کوئی گنجائش پیداہونے کی اجازت دی جائیگی اجلاس میں ارکان نے اس بات پر اتفاق کیاکہ اب تک الیکشن کمیشن پر جوبھی الزامات عائد کیے گئے ہیں وہ اس کی مختلف معاملات میں بے جانرمی برتنے کی وجہ سے ہیں اگر الیکشن کمیشن ماضی میں پاکستان کے آئین وقانون کے مطابق انتخابی عمل کومزید شفاف بنانے کے لیے سخت ترین عمل درآمد کراتاتوشاید آج ایسے حالات پیداہی نہ ہوتے ارکان کایہ بھی کہناتھاکہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پارلیمنٹ کی جوکمیٹی بنائی گئی ہے وہ الیکشن کمیشن کی سفارشات کوآئین وقانون کے مطابق قبول نہیں کرتی توالیکشن کمیشن بھی اپنی سفارشات سے پیچھے نہیں ہٹے گابہت ہوگیااب کسی سیاستدان کو بغیر کسی ثبوت کے الیکشن کمیشن پر کیچڑ اچھالنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائیگی ،اعلٰی عدلیہ نے انتخابات کوشفاف بنانے کے لیے جوہدایات جاری کررکھی ہیں ان پر بھی سختی سے عمل کیاجائیگاذرائع کامزید کہناہے کہ ملک بھر میں عوام تک اقتدار کی پرامن منتقلی کے لیے بلدیاتی انتخابات جلد ازجلد کروانے کے لیے وفاق سمیت دیگر صوبائی حکومتوں پر دباؤ بڑھایاجائیگااور اگر اور جوصوبے قانون کے مطابق بلدیاتی انتخابات نہیں کرائیں گے ان کے خلاف قانون کے مطابق موثر کارروائی کی جائیگی اگر ضروری سمجھاگیاتوتوصوبوں کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کی تاریخ نہ دینے پر صوبائی الیکشن کمیشن اپنی مدد آپ کے تحت اہم اجلاس منعقد کرکے تاریخ کااعلان کرے گا،اور اس کی رپورٹ سپریم کورٹ کوارسال کرتے ہوئے ان سے استدعاکرے گاکہ وفاق اور صوبائی حکومتیں آئین میں دیے گئے منڈیٹ کے مطابق بلدیاتی انتخابات کرانے سے جان بوجھ کرگریزاں ہیں جس کی وجہ سے عوامی مسائل کوحل کرنے میں مدد نہیں مل رہی ہے اور عوام کو تعلیم ،صحت اور رہائش سمیت زندگی کی دیگر سہولیات نہیں مل رہی ہیں ،الیکشن کمیشن ارکان نے یہ بھی تجویز کیاہے آئندہ سے کسی بھی معاملے میں کسی ٹھوس ثبوت سامنے آئے بغیر الیکشن کمیشن کسی بھی قسم کی کوئی وضاحت جاری نہیں کرے گا

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات