الیکشن کمیشن کا انتخابی قوانین میں ترامیم کا فیصلہ ، اثاثوں کی غلط بیانی پر تین سال قید ہوگی،

عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان صدر از خود نہیں کر سکیں گے، انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی مشاورت سے کیا جائے گا، مسودے کا متن

منگل 23 ستمبر 2014 22:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23ستمبر۔2014ء) الیکشن کمیشن نے انتخابی قوانین میں بڑے پیمانے پر ترامیم کا فیصلہ کر لیا ، اثاثوں کی تفصیلات پر غلط بیانی پر تین سال قید کی سزا سنائی جائے گی ، عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان صدر از خود نہیں کر سکیں گے ، پولنگ سے نوے روز قبل ووٹ کی منتقلی پر پابندی ہوگی۔میڈیارپورٹ کے مطابق مسودے کے متن میں بتا یا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی اصلاحات کمیٹی کو ارسال کی گئی سفارشات میں صدر مملکت کیلئے عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی مشاورت سے مشروط کر دیا گیا ہے۔

عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان صدر از خود نہیں کر سکیں گے۔ ترامیمی مسودے میں کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسران الیکشن کمیشن کے ماتحت ہوں گے۔

(جاری ہے)

، انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کی مشاورت سے کیا جائے گا، قومی اسمبلی کے امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد 60 لاکھ روپے جبکہ صوبائی اسمبلی کے امیدوار کیلئے انتخابی اخراجات کی حد 40 لاکھ روپے ہوگی۔

مسودے کے مطابق اثاثوں کی تفصیلات پر غلط بیانی پر تین سال قید کی سزا سنائی جائے گی۔ اثاثہ جات جمع نہ کرانے والے ارکان کی رکنیت 60 روز کیلئے معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مسودے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو اثاثوں کی تفصیلات کی جانچ پڑتال کا اختیار ہوگا۔ انتخابات سے ایک ماہ قبل پولنگ سکیم منجمد اور پولنگ سے 90 روز قبل ووٹ کی منتقلی پر پابندی ہوگی۔ امیدواروں کی اسکروٹنی کی مدت 7 سے بڑھا کر 15 روز کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مسودے کے مطابق خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہ دینے پر انتخابات کالعدم قرار دے دیئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :