سرکاری محکموں میں ملازمتیں کھول دی گئیں اب نوکریوں کا کاروبار ہو گا، طاہرالقادری،

ہر ایم این اے کوکوٹہ دیاجائیگا ،جس دن قوم حق چھیننے کے لئے آئے گی یہ حکومت بچ نہیں سکے گی

منگل 23 ستمبر 2014 21:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23ستمبر۔2014ء ) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ پاکستان کا بچہ بچہ ’گو نواز گو‘ کا نعرہ لگا رہا ہے اور وزیر اعظم اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کے لئے امریکہ جا رہے ہیں،امریکہ میں موجود تمام پاکستانی بھی نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے باہر جمع ہو کر ’گو نواز گو‘ کے نعرے لگائیں اور ثابت کر دیں کہ ہم نوازشریف کو وزیر اعظم نہیں مانتے ، سرکاری محکموں میں ملازمتیں کھول دی گئیں اب ملازمتوں کا کاروبار ہو گا، ہر ایم این اے کو ملازمتیں بیچنے کا موقع دیا گیا کہ کہیں وہ پارٹی ہی نہ چھوڑ جائے ،جس دن قوم حق چھیننے کے لئے آئے گی یہ حکومت بچ نہیں سکے گی، حکومت نے تسلیم کیا کہ بجلی کے بل زیادہ بھیجے گئے ، فیصل آباد میں ایک شخص نے اپنا خون بیچ کر بجلی کا بل ادا کیالیکن کابینہ نے ذمہ داری پر استعفیٰ نہیں دیا، سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کا ایک حکومتی ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، سیلاب سے متاثر ہونے والوں کو ان کے نقصان کے بدلے فی خاندان صرف 25ہزار روپے امداد دی جا رہی ہے، یہ حکومت کہتی ہے کہ ہمیں عوامی مینڈیٹ ملا ہے مگر پارلیمنٹ میں عوام کے مسائل پر بات تک نہیں ہوتی، اس ملک میں عوام پر افغانستان اور بنگلہ دیش سے بھی کم خرچہ کیا جاتا ہے،ملک میں اپوزیشن بھی حکومت سے بدتر ہے یہاں ایک دوسرے کا ساتھ دے کر ملک دشمنی اور عوام دشمنی کی جاتی ہے، حکمرانوں کا ایجنڈا صرف کرپشن ہے یہ نہ تعلیم پر خرچ کرتے ہیں اور نہ صحت پر جبکہ غریبوں کا پیسہ کرپٹ ارکان اسمبلی کو دے دیا گیا ہے ،منگل کویہاں انقلاب مارچ کے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرعلامہ طاہرالقادری نے کہاکہ ہمارے انقلابی شرکاء نے دھرنے کو اپنا گھر سمجھ لیا ہے، جیل سے رہا ہونے والے کارکنان گھروں کو نہیں گئے بلکہ انقلاب مارچ میں واپس آ گئے، انہوں نے کہا کہ ظالم حکمرانوں نے چھوٹے چھوٹے بچوں کو بھی گرفتار کر لیا اور ان پر تشدد بھی کیاحالانکہ دنیا کا کوئی قانون بھی ان کو سزا نہیں دیتا، اس عمر میں بچوں کو اپنے حقوق اور انقلاب کی آگاہی نہیں تھی مگر حکمرانوں کے ظلم نے ان کو حساس بنا دیا ہے یہی وجہ ہے کہ اب ان حکمرانوں کا گھر جانا ٹھہر چکا ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ ’گو نواز گو‘ کا نعرہ لگا رہا ہے اور وزیر اعظم اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کے لئے امریکہ جا رہے ہیں اس لیے امریکہ میں موجود تمام پاکستانی اقوام متحدہ کے دفترکے باہر اور ائیرپورٹ پر بھی جمع ہو کر ’گو نواز گو‘ کے نعرے لگائیں اور ثابت کر دیں کہ ہم اس شخص کو وزیر اعظم نہیں مانتے،علامہ طاہرالقادری نے کہا کہ حکومت نے تسلیم کیا کہ بجلی کے بل زیادہ بھیجے گئے ، فیصل آباد میں ایک شخص نے آج اپنا خون بیچ کر بجلی کا بل ادا کیالیکن کابینہ نے ذمہ داری پر استعفیٰ نہیں دیا، ان کا کہناتھا کہ سرکاری محکموں میں ملازمتیں کھول دی گئیں ہیں اور اب ملازمتوں کا کاروبار ہو گا، ہر ایم این اے کو ملازمتیں بیچنے کا موقع دیا گیا کہ کہیں وہ پارٹی ہی نہ چھوڑ جائے، انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کا ایک حکومتی ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، سیلاب سے متاثر ہونے والوں کو ان کے نقصان کے بدلے فی خاندان صرف 25ہزار روپے امداد دی جا رہی ہے، یہ حکومت کہتی ہے کہ ہمیں عوامی مینڈیٹ ملا ہے مگر پارلیمنٹ میں عوام کے مسائل پر بات تک نہیں ہوتی، اس ملک میں عوام پر افغانستان اور بنگلہ دیش سے بھی کم خرچہ کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں اپوزیشن بھی حکومت سے بدتر ہے، دوسروں ممالک میں جہاں جمہوریت قائم ہے وہاں حکومت اپنے منشور سے ہٹے تو اپوزیشن حکومت کو مجبور کرتی ہے مگر یہاں ایک دوسرے کا ساتھ دے کر ملک دشمنی اور عوام دشمنی کی جاتی ہے، عوام کو ان کا حق کوئی نہیں دلاتا اس لئے یہ حق آپ کا خود چھیننا ہو گا، یہ حق چھیننے کا طریقہ میں آپ کو بتارہا ہوں ،ا سی لئے آئین پڑھایا ہے۔ جس دن قوم حق چھیننے کے لئے آئے گی یہ حکومت بچ نہیں سکے گی۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا ایجنڈا صرف کرپشن ہے نہ تعلیم پر خرچ کرتے ہیں اور نہ صحت پر غریبوں کا پیسہ کرپٹ ارکان اسمبلی کو دے دیا گیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :