اینڈی مرے ٹویٹ کرنے پر مایوس،

ہر شخص کو اپنے جذبات کے اظہار کی آزادی ہونی چاہیے: اینڈی مرے

منگل 23 ستمبر 2014 21:17

لندن، بیجنگ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23ستمبر۔2014ء )انگلینڈ کے ٹینس کھلاڑی اینڈی مرے نے کہا ہے کہ انھیں اپنے جذبات کے اظہار پر کوئی افسوس نہیں بلکہ اس بات پر مایوسی ہوئی ہے کہ انھوں نے سکاٹ لینڈ کی آزادی کے لیے ٹویٹ کیا۔اینڈی مرے کو ووٹنگ سے چند گھنٹے قبل ٹویٹ کرنے پر لوگوں نے برا بھلا کہا تھا۔انھوں نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ریفرینڈم کے نتیجے میں برطانیہ اور مضبوط ہو گا اور وہ اپنے پورا کریئر کے دوران برطانیہ کی جانب سے کھیلیں گے۔

اینڈی مرے نے کہا کہ ہر شخص کو اپنے جذبات کے اظہار کی آزادی ہونی چاہیے تاہم وہ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔چین میں اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ ’ریفرینڈم نہ صرف سکاٹ لینڈ کے لوگوں کے لیے بہت جذباتی دن تھا بلکہ یہ پورے برطانیہ کے لیے بھی بہت بڑا دن تھا۔

(جاری ہے)

‘اینڈی مرے نے کہا کہ جس طرح میں نے الفاظ کا استعمال کیا اور جس طرح اسے بھیجا، یہ میرے عمومی مزاج کاحصہ نہیں ہے اور میں عام طور پر اس طرح نہیں کرتا۔

ان کا مزید کہنا تھا: ’یہ میرے لیے مایوس کن تھا، تاہم اب آگے بڑھنے کا وقت ہے، میں پیچھے نہیں جا سکتا اور میں اپنی توجہ ٹینس پر مرکوز کرنا چاہتا ہوں۔‘اینڈی مری نے ووٹنگ والے دن ٹویٹ میں کہا تھا کہ آج کا دن سکاٹ لینڈ کے لیے بہت بڑا دن ہے اور میں اس کے نتیجے کے بارے میں بہت زیادہ پرجوش ہوں۔خیال رہے کہ اینڈی مرے پہلے برطانوی شخص ہیں جنھوں نے گذشتہ 70 سالوں میں ویمبلڈن ٹورنامنٹ جیتا ہے۔بی بی سی نے اینڈی مرے سے پوچھا کہ ان کے ٹویٹ کا اصل مطلب کیا تھا تو انھوں نے کہا کہ وہ اس کی زیادہ تفصیل میں نہیں جانا چاہتے تاہم ’میرے لیے چند دن بہت زیادہ سخت تھے۔‘اینڈی مرے کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں ووٹنگ کا دن بہت اہم تھا اور لوگ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لیے آئے۔