شہبازشریف نے جوڈیشل کمیشن کی انکوائری کے بعدانگلی اٹھنے پرعہدے سے سبکدوش ہونے کاکہاتھا،طاہرالقادری،

کمیشن نے یکطرفہ کارروائی میں نہ صرف انگلی اٹھائی بلکہ پوراپنجہ ان کے سرپررکھ دیالیکن وہ اپنے عہدے پربراجمان ہیں، ٹی وی انٹرویو

منگل 23 ستمبر 2014 21:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23ستمبر۔2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہاہے کہ شہبازشریف نے جوڈیشل کمیشن کی انکوائری کے بعد انگلی اٹھنے پرعہدے سے سبکدوش ہونے کاکہاتھا،کمیشن نے یکطرفہ کارروائی میں نہ صرف انگلی اٹھائی بلکہ پوراپنجہ ان کے سرپررکھ دیا لیکن شہبازشریف اپنے عہدے پربراجمان ہیں ۔نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں طاہرالقادری نے کہاکہ خدانے ہاتھ کی پانچ انگلیاں بھی ایک جیسی نہیں بنائیں ،صاف ظاہرہے کہ ہرایک کے نظریات وخیالات ایک جیسے نہیں ہوتے ۔

انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاوٴن کے جوڈیشل کمیشن کابائیکاٹ جسٹس باقرکی وجہ سے نہیں کیاتھااس میں ان کی امانت ودیانت پرکوئی شک وشبہ ہے اورنہ ہی معلومات ہیں ہم نے بائیکاٹ اس لئے کیاتھاکہ مقتولین کے ورثاء کی ایف آئی آرہی نہیں کٹی اورکارروائی یکطرفہ ہے ،قاتلوں کی ایف آئی آرجس میں وہ خود مدعی ہیں اس میں ہم اپنے گواہ پیش نہیں کرسکتے تھے اورنہ شرکت کرسکتے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ جسٹس باقرنے 20جون کو حکومت پنجاب کوخط لکھاتھاجس میں انہوں نے انکوائری آرڈیننس کے تحت انہیں اختیارات دیئے جائیں تاکہ وہ ہماری ایف آئی آر کو درج کرنے کاحکم دے سکیں اورانہیں ذمہ داروں کے تعین کااختیاربھی مل جائے ۔انہوں نے کہاکہ 27جون کوسیکرٹری داخلہ نے ان کی درخواست کومستردکردیااورکہاکہ پولیس نے جوایف آئی آرکاٹی اس پرانکوائری کی جائے ،اضافی اختیارات نہیں دیئے جاسکتے۔

انہوں نے کہاکہ یکطرفہ کارروائی کے باوجودیہ کریڈٹ انکوائری کمیٹی کوجاتاہے کہ انہوں نے تاریخی فائنڈنگ دی طاہرالقادری نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے اپنی پریس کانفرنس میں کہاتھاکہ جوڈیشل کمیشن کی انکوائری میں میری طرف ذمہ داری کی انگلی اٹھ گئی تومستعفی ہوں گا اورانگلی کے بجائے کمیشن نے پوراپنجہ شہبازشریف پررکھ دیااورانہیں ذمہ دارقراردیااورکہاکہ پولیس نے حکومت کے کہنے پرخون کی ہولی کھیلی ۔

انہوں نے کہاکہ اس کے باوجودہماری ایف آئی آرنہیں کٹی پھرہم سیشن اوراعلیٰ عدلیہ میں بھی گئے لیکن ایف آئی آرنہیں کٹی اور جب دھرنے کے بعدحکومت پردباوٴبڑھاتوایف آئی آرکاٹ کردونمبری کی اورپھربعدمیں دہشتگردی کی دفعہ شامل کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ پہلی ایف آئی آرکے بعدنوازشریف نے آرمی چیف کوضامن بننے کاکہاتواس وقت آرمی چیف کے کہنے پرایف آردرج کی گئی۔