لندن میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کی ملاقات پر میڈیا میں بحث اور دیگر امور پر اختلافات سامنے آنا شروع ہوگئے،
بعض اہم سیاسی رہنما ممکنہ ”جدائی“کے امکان کو روکنے کیلئے متحرک ہوگئے، دونوں جماعتیں اپنے اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں البتہ اپنے مقاصد حاصل کئے بغیر دھرنا ختم نہیں کرینگے،قاضی فیض الاسلام
منگل 23 ستمبر 2014 20:33
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23ستمبر۔2014ء) لندن میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کی ملاقات پر میڈیا میں بحث اور دیگر امور پر اختلافات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں جس کے باعث پاکستان عوامی تحریک اور تحریک انصاف میں فاصلے پیدا ہو رہے ہیں تاہم بعض اہم سیاسی رہنماان اختلافات کو دورکرانے میں متحرک ہوگئے ہیں تاکہ سیاسی کزنوں میں جدائی کے امکان کو ختم کیاجاسکے جبکہ پی اے ٹی کے ترجمان قاضی فیض الاسلام نے کہاہے کہ دونوں جماعتیں اپنے اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں البتہ اپنے مقاصد حاصل کئے بغیر دھرنا ختم نہیں کرینگے۔
باوثوق ذرائع نے ”آن لائن“ کو بتایا کہ پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف جوکہ گزشتہ39 دن سے وفاقی دارالحکومت میں ڈیر ے جمائے ہیں اور ایک حکمت عملی کے تحت لاہور سے اسلام آباد اکٹھے وارد ہوئے اور ریڈ زون سے لے کر پاک سیکرٹریٹ تک بھی ان کے کارکنان سیاسی کزنوں کے طور پر اکٹھے گئے لیکن اب وقت جدائی قریب پہنچ گیاہے۔(جاری ہے)
ذرائع نے مزید بتایا کہ کچھ معاملات پردونوں جماعتوں میں فاصلے بڑھے جوکہ کم ہونے کے بجائے بڑھتے جارہے ہیں حالانکہ دونوں جانب سے کوشش کی گئی کہ اس احتجاج کا اختتام بھی اکٹھا ہی ہولیکن اس میں اب تک دونوں جماعتوں کے مشترکہ دوستوں میں کی کوششیں رائیگاں نظر آرہی ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایاکہ ڈاکٹر طاہر القادری کو اپنے مطالبات منظور کرانے کیلئے ”بڑی “ ضمانت میسر آگئی ہے اور قوی امکان ظاہر کیا جارہاہے کہ اگلے چند دنوں میں وہ اپنے انقلاب کی کامیابی کی نوید مخصوص انداز میں سناتے ہوئے اسے ملک گیر کنونشنز میں تبدیل کر نے کی حکمت عملی کااعلان بھی کردینگے ۔ اس سلسلے میں جب موقف جاننے کیلئے ”آن لائن“ نے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و ترجمان قاضی فیض الاسلام سے استفسار کیا تو انہوں نے کہاکہ جب تک ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے اس وقت تک دھرنا ختم نہیں ہوگا اور نہ ہی اس وقت تک کوئی گارنٹی تسلیم کرینگے کیونکہ ہم عوامی حقوق کی خاطر آئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے درمیان یک نکاتی ایجنڈا یعنی حکومت کا خاتمہ پر اتفاق ضرور ہے مگر دونوں جماعتوں کی بہرحال علیحدہ علیحدہ پالیسیاں ہیں اور دونوں جماعتیں اپنے فیصلوں میں بھی آزاد ہیں ۔ انہوں نے ایک اور سوال پر کہاکہ ہم اپنے مطالبات کے تسلیم ہوجانے تک دھرنا ختم نہیں کرینگے۔۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
بھارت: بی جے پی کے اکلوتے مسلم اُمیدوار کون ہیں؟
-
مریم نواز کا پولیس یونیفارم پہننا معاملہ،اندراج مقدمہ کی درخواست پر پولیس سے جواب طلب
-
گھیراوٴ جلاوٴ اور مار دھاڑ کی گندی سیاست نہیں چل سکتی ہے، سعدرفیق
-
سٹاک مارکیٹ کی تیزی معاشی استحکام کی علامت ہیں،محمد اورنگزیب
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.