دوسال کیلئے ایماندارلوگوں پر مشتمل ٹیکنوکریٹ حکومت بنائی جائے جوملک میں تطہیر کاعمل کرے، الطاف حسین،اگرملک میں چوہدری محمدسرور جیسے ایمانداراورمیرٹ پر یقین رکھنے والے چندلوگ آجائیں توملک کی قسمت بدل جائے ، میڈیاسے گفتگو

منگل 23 ستمبر 2014 20:20

دوسال کیلئے ایماندارلوگوں پر مشتمل ٹیکنوکریٹ حکومت بنائی جائے جوملک ..

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23ستمبر۔2014ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ میری خواہش ہے کہ جمہوریت کاخاتمہ کئے بغیر دوسال کیلئے ایماندارلوگوں پر مشتمل ایک ٹیکنوکریٹ حکومت بنے جوملک میں تطہیر کاعمل کرے اورملک کولوٹنے والے کرپٹ لوگوں کابے رحمانہ احتساب کرے،اس میں اگرمیرابھائی، بہن یاکوئی رشتہ دارآتاہوتواسے بھی نہ چھوڑیں اوراگر اس میں احتساب کرنے والوں کے بھائی بہن یارشتہ دار آتے ہوں توانہیں بھی نہ چھوڑاجائے اورکسی کے ساتھ بھی کوئی رعایت نہ کی جائے۔

انہوں نے یہ بات پیرکی شب ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں گورنرپنجاب چوہدری محمدسرور سے ملاقات کے بعد میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔ الطا ف حسین نے انٹرنیشنل سیکریٹریٹ تشریف لانے پر گورنرپنجاب چوہدری محمدسرورکوخوش آمدیدکہااوران کی شخصیت کوسراہتے ہوئے کہاکہ جب سے میر اچوہدری محمدسرور سے رابطہ ہواہے میں اس نتیجہ پرپہنچاہوں کہ یہ ایک نیک، ایمانداراورمیرٹ پر یقین رکھنے والے فرشتہ صفت انسان ہیں اور پاکستان کو ایسے ہی شخص کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کوچوراچکے،اقرباء پروری کرنے والے کرپٹ لیڈروں اورموروثی سیاست کرنے والوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگرملک میں محمدسرور صاحب جیسے ایمانداراورمیرٹ پر یقین رکھنے والے چندلوگ آجائیں توملک کی قسمت بدل جائے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ جب گزشتہ ماہ ماڈل ٹاوٴن لاہورمیں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کامحاصرہ کرلیا گیا تھا اور حکومت کی جانب سے انہیں مارچ نکالنے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی، تصادم کاخطرہ تھااورمجھے ہر طرف خون ہی خون نظرآرہاتھا،میں نے اس ممکنہ تصادم کوروکنے کیلئے ہردروازہ کھٹکھٹایا ، رات گئے گورنرپنجاب چوہدری محمدسرور سے رابطہ کیااوران سے گزارش کی کہ پاکستان عوامی تحریک کوبھی مارچ نکالنے کی اجازت دی جائے اوران کے خلاف طاقت استعمال نہ کی جائے۔

میری گزارش پر گورنرپنجاب چوہدری محمدسرورنے وزیراعلیٰ پنجاب اوردیگرحکومتی شخصیات سے رابطے کئے ، گورنرپنجاب، گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد اورمیں آپس میں رابطے میں تھے اورہمارے مختلف جگہوں پررابطے تھے۔ان رابطوں کے نتیجے میں بالآخرحکومت نے پاکستان عوامی تحریک کوبھی مارچ نکالنے کی اجازت دیدی اورملک ایک بڑے تصادم اورخون خرابے سے بچ گیا۔

الطا ف حسین نے کہاکہ میں نے گورنرپنجاب سے گزارش کی ہے کہ وہ جاکرحکومت کومیرایہ پیغام دیں کہ تھوڑاساحکومت پیچھے ہٹے اورتھوڑادھرنے دینے والے پیچھے ہٹ جائیں اور ایک دوسرے کوفیس سیونگ دیں کیونکہ یہ معاملہ پاکستان کے عوام کاہے جوکئی دنوں سے دھرنوں میں بیٹھے ہوئے ہیں اورجن کی وجہ سے سڑکیں بلاک ہیں اورعوام کوپریشانیوں کا سامنا ہے ۔

دوسری طرف سیلاب زدگان اورآئی ڈی پیز کامعاملہ ہے جوہماری مددکے منتظرہیں۔ ان مسائل کے حل کیلئے میری پارٹی اور گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد کی خدمات حاظرہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس معاملے کے حل کیلئے گورنرپنجاب ایک غیرمتنازعہ شخصیت ہیں، ہمیں ان کی صلاحیتوں سے استفادہ حاصل کرناچاہیے۔دھرنوں کے دوران پیش آنے والے پرتشددواقعات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ تشددکاعمل کسی بھی جانب سے ہووہ مناسب نہیں۔

نہ حکومت کودھرنے دینے والوں کے خلاف طاقت استعمال کرناچاہیے اورنہ ہی مظاہرین کو بھی تشددسے گریز کرناچاہیے اورایساکوئی بھی عمل نہیں کرناچاہیے جس سے سرکاری ونجی املاک کونقصان پہنچے۔وزیراعظم نوازشریف کے استعفے کے مطالبہ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف کودوتہائی اکثریت حاصل ہے، اگرکچھ لوگوں کایہ موٴقف ہے کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے تو اس کی شفاف تحقیقات کرالیں تاکہ دونوں فریق مطمئن ہوجائیں، بات چیت کے ذریعے بہت سے مسئلے حل ہوسکتے ہیں۔

ملک میں انتظامی بنیادوں پر نئے صوبوں کے قیام سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ یہ صرف ایم کیوایم کاہی نہیں بلکہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کابھی فرض ہے کہ وہ اس پر سوچیں کیونکہ انصاف کا حصول ہرپاکستانی کاحق ہے اوراسے انصاف اسکی دہلیزپر ملناچاہیے،آج محروم عوام کوان کا حق اورانصاف نہیں مل رہاہے لہٰذامحروم عوام کوان کے حقوق دینے ،مسائل کے حل اورجمہوریت کی ترقی کیلئے نئے صوبوں کاقیام وقت کی ضرورت اوربہترنظم ونسق کی ضمانت اورعلامت ہے۔

پوری دنیامیں جب بھی ممالک آزاد ہوئے تواس وقت ان کے چندصوبے ہواکرتے تھے لیکن آج ان ممالک کے صوبوں کی تعدادمیں کئی گنااضافہ ہوچکاہے۔ ثالثی سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میری نظرمیں اس وقت پورے پاکستان میں گورنرپنجاب چوہدری محمدسرور ایک ایسی ذات ہیں جن میں حق اور سچ کہنے کی جرات ہے۔ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ٹیکنوکریٹس گورنمنٹ کی گارنٹی کوئی نہیں لے سکتا،معین قریشی اورشوکت عزیزکو بھی باہر سے لایاگیا تھا۔

میں توکہوں گاکہ گورنرپنجاب چوہدری محمدسرور کوٹیکنوکریٹ گورنمنٹ میں وزیراعظم بنانا چاہیے جنہوں نے لاہورکے ایچی سن کالج میں داخلوں کیلئے میرٹ کا اصول نافذ کیاجس پر رولنگ ایلیٹ نے ہنگامہ برپاکردیا ۔ جوشخص اتنابڑاقدم اٹھاسکتاہے وہ یقیناتمام شعبوں میں میرٹ پر کام کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگرآپ کوملک کوواقعتا صاف کرناہے تو” اسٹیٹس کوتوڑدو“ کے نعرے تلے پوری قوم کومتحدکرناہوگا۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیٹس کو کے خلاف سب سے پہلے ایم کیوایم نے آوازبلندکی اور1987ء میں غریب اورمتوسط طبقہ کوبلدیات اوراسمبلیوں میں بھیجا۔آج عمران خان اور طاہر القادری بھی وہی بات کررہے ہیں۔