وزیر اعظم ہاوٴسنگ سکیم کے تحت سیکریٹری سینیٹ اور سیکریٹری قومی اسمبلی کو کری روڈ پر ایک ایک پلاٹ الاٹ ہونے کا انکشاف،

وفاقی دارالحکومت میں سرکاری ملازمین کی تعداد زیادہ اور سرکاری رہائشگاہیں بہت کم ہیں ملازمین کی سیلنگ کو ڈبل کرنے کی تجویزدی ہے، اکرم درانی

منگل 23 ستمبر 2014 19:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23ستمبر۔2014ء) سینٹ کی ہاؤسنگ و تعمیرات کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان ہاوٴسنگ فاوٴنڈیشن نے وزیر اعظم ہاوٴسنگ سکیم کے تحت سیکریٹری سینیٹ اور سیکریٹری قومی اسمبلی کو کری روڈ پر ایک ایک پلاٹ الاٹ کر دیا ہے جبکہ وفاقی وزیر برائے ہاوٴسنگ و تعمیرات اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ وفاقی دارلحکومت میں سرکاری ملازمین کی تعداد زیادہ اور سرکاری رہائشگاہیں بہت کم ہیں اس کمی کو پورا کرنے کیلئے وزیر اعظم پاکستان سے منظوری کیلئے ایک سمری بھجوائی گئی ہے جس میں ملازمین کی سیلنگ کو ڈبل کرنے کی تجویزہے، اس کے لئے 7ارب روپے اضافی درکار ہوں گے اس سے سرکاری رہائشگاہوں پر بوجھ کم ہو جائیگا اور لوگ باآسانی اپنے لئے مکان کرائے پر حاصل کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

ادارے کو کرپشن فری بنانے کیلئے پورے سسٹم کو کمپیوٹرائز کیا جا رہا ہے ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جنرل ویٹنگ لسٹ کے مطابق 261ملازمین کو سرکاری گھر الاٹ کئے گئے ہیں ۔ وہ منگل کو یہاں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ و تعمیرات کے اجلاس میں اظہار خیال کر رہے تھے۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئر مین کمیٹی سینیٹر شاہی سید کی صدارت پارلیمنٹ ہاوٴس میں منعقد ہوا۔

قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ گریڈ 17سے اٹھارہ کے 9 افسران کو ترقی دے دی گئی ہے 18سے 19کے افسران کیلئے جمعرات کوسینیٹر ل سلیکشن بورڈ کی میٹنگ ہو رہی ہے اور گریڈ19سے 20کے افسران کو ترقی دینے کیلئے رپورٹ بنائی جا رہی ہے۔ گریڈ 22کے افسر کو دوسرا پلاٹ دینے کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ یہ ہاوٴسنگ فاوٴنڈیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے اور پلاٹ وزیر اعظم کے سپیشل پیکج کے تحت فراہم کیا جاتا ہے اور پاکستان ہاوٴسنگ فاوٴنڈیشن نے وزیر اعظم ہاوٴسنگ سکیم کے تحت سیکریٹری سینیٹ اور سیکریٹری قومی اسمبلی کو کری روڈ پر ایک ایک پلاٹ الاٹ کر دیا ہے ۔

وفاقی وزیر نے اجلاس کو بتایا کہ بہارہ کہو میں فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاوٴسنگ سکیم کیلئے 30ہزار ممبر شپ درخواستیں وصول ہوئیں جس کیلئے 7ہزار کینال زمین خریدنے کیلئے معاملات طے پا چکے ہیں اور 3 ہزار کینال کیلئے بات چیت جاری ہے۔ ابھی ہمارے پاس تین ہزار کینال زمین موجودہے جس کو 15ہزار کینال تک بڑھایا جائیگا۔اجلاس میں جولائی 2012سے دسمبر 2012ء تک کمیٹی کی طرف سے دی گئی سفارشات پر عمل درآمد کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور کمیٹی کی طر ف سے 5مئی 2014کو سیکٹرز ڈی 12اور ای 12کے ترقیاتی کاموں کیلئے دی گئی سفارشات، بہارہ کہو منصوبے کی وسعت ،سیکٹرایف 14پر ترقیاتی کاموں کا جائزہ اورجی ٹین ٹو میں پاکستان ہاوٴسنگ اتھارٹی کی طر ف سے اپارٹمنٹس کے الاٹیز کو 50فیصد اضافی چارج کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سنیٹر مسزفرحت عباس ،مسزثریاء امیرالدین ، سینیٹر حمزہ ، سعید الحسن مندوخیل، محمد صالح شاہ ، سید ظفر علی شاہ اور عبدالروٴف کے علاوہ وفاقی وزیر اکرم خان درانی ،سیکریٹری ہاوٴسنگ ، ڈی جی فیڈرل گورنمنٹ امپلائز ہاوٴسنگ فاوٴنڈیشن ، ایم ڈی پاکستان ہاوٴسنگ اتھارٹی ، چیئرمین سی ڈی اے اورد یگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

قائمہ کمیٹی نے ورکنگ پیپر کمیٹی کے اجلاس سے ایک دن پہلے دینے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر سے ملوث افراد کو معطل کرنے کی سفارش کر دی اور کہا کہ کمیٹی کے اجلاس سے 5دن پہلے تک ورکنگ پیپر کمیٹی کو فراہم کئے جانے چاہئیں۔مولانا محمد خان شیرانی کے پلاٹ کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ان کے پلاٹ کی رقم ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کوفراہم کر دی گئی ہے وہ ان سے حاصل کر سکتے ہیں فیڈرل گورنمنٹ امپلائز ہاوٴسنگ سکیم کو شفاف بنانے کیلئے کمیٹی کی ہدایت کے مطابق میڈیاء پارلیمنٹرینزاور وکلاء تنظیموں کو کمیٹی میں شامل کرنے کے حوالے سے بتایا گیا کہ سیکریٹری ایسٹیبلشمنٹ ، سیکریٹری پیٹرولیم ،آئی جی موٹر و اور دیگر سینئر افسرپر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق بہارہ کہو سکیم کے معاملات کو شفاف انداز میں سرانجام دیں گے ۔

ہاوٴسنگ فاوٴنڈیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران کو بورڈ کے ممبران منتخب کرتے ہیں جس پر چیئر مین کمیٹی نے ہدایت کی کہ انکا انتخاب الیکشن کے ذریعے کرایا جائے۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ سرکاری عمارتوں کی تعمیر کیلئے کمیٹی کی ہدایت کے مطابق این سی ایل کمپنی کو ٹھیکے دیے ہیں ۔لاجز اور گیسٹ ہاوٴسز کے کرائے پی ڈبلیو ڈی کو مالی ضروریات پوری کرنے کے حوالے سے بتایا گیا کہ ابھی 10فیصد اضافی چارجز پی ڈبلیو ڈی کو دیے جاتے ہیں اور باقی رقم لاجز اور گیسٹ ہاوٴسز میں بنیادی ضروریات کی فراہمی کیلئے وزارت خزانہ تجویز زیر غور ہے۔

ڈاکٹر امیر زادہ خان کو فاوٴنڈیشن سے رہائشی پلاٹ دینے کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ جو بھی رہائشی پلاٹ میسر ہو گا انکو فوراً فراہم کر دیا جائیگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ انہوں نے ہدایت دی ہے کہ چیئر مین سی ڈی اور سیکریٹری ہاوٴسنگ دو ہفتوں کے اندر متاثرین کی ایک لسٹ تیار کر کے انکو ایڈجسٹ کریں .سیکٹرایف 14کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ سی ڈی اے نے صحیح تعاون نہیں کیا تھا جسکی وجہ سے معاملہ خراب ہو ا اب نئے چیئر مین کیساتھ میٹنگ ہوئی ہیں اور معاملہ جلد حل کر لیا جائیگا۔

سیکٹر G-10/2کے اپارٹمنٹس کے پچاس فیصد اضافی چارجز کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ پروجیکٹ کی قیمت میں اضافہ عمارت کے ڈیزائین میں تبدیلی کی وجہ سے کیا گیا ہے ۔ یہ منصوبہ عجلت میں بنایا گیا تھا وقت کے ساتھ ساتھ قیمت میں اضافہ ہو گیا۔کنسلٹنٹ کو بہت کم وقت دیا گیا جسکی وجہ سے بہت سی چیزین نظر انداز ہو گئی تھیں۔ملوث افراد کے خلاف 4دفعہ محکمانہ انکوائیری بھی کرائی جا چکی ہیں۔