پشاور ‘ ریلوے اسٹیشن کے قریب ایف سی کے قافلے پر خودکش حملہ ‘ خاتون اور ایف سی اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق ‘ 12 زخمی

منگل 23 ستمبر 2014 13:08

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23ستمبر۔2014ء) پشاور میں صدر روڈ پر ریلوے اسٹیشن کے قریب ایف سی کے قافلے پر خودکش حملے کے نتیجے میں ایک خاتون اور ایف سی اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے ‘زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ‘ دھماکے سے ایف سی کی ڈبل کیبن گاڑی سمیت کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ‘ قریبی عمارتوں کے شیشے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئے ۔

منگل کو پشاور کے علاقے صدر روڈ پر ریلوے اسٹیشن کے قریب سے ایف سی کا قافلہ گزر رہا تھا کہ اچانک دھماکہ ہوگیا جس کے نتیجے میں ایک راہ گیر خاتون اور ایف سی اہلکار سمیت 3 افراد جاں بحق اور12 زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے نتیجے میں ایف سی کی ڈبل کیبن گاڑی سمیت دیگر گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا جب کہ ایک موٹر سائیکل اور رکشہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

(جاری ہے)

سی سی پی او پشاور اعجاز خان نے ایف سی کے قافلے پر حملے کو خودکش قرار دیتے ہوئے کہا کہ بارودی مواد گاڑی میں نصب تھا خودکش حملہ آور ایف سی کے قافلے کو نشانہ بنانا چاہتے تھے سی سی پی او پشاور اعجاز خان نے متاثرہ علاقے کے دورے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دھماکہ ایک آلٹو کار میں ہوا جو کہ فوجی قافلے کے انتہائی قریب کھڑی تھی تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق حملے میں تقریباً 45 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔

دھماکے کے وقت ایف سی کی گاڑی میں برگیڈیئرخالد بھی موجود تھے تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے اور انہیں معمولی زخم آئے اعجاز خان نے بتایا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضربِ عضب کا ردعمل شروع ہوگیا ہے اور اسی تناظر میں شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ۔ دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردیں جبکہ ریسکیو ٹیموں نے حملے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

زخمی ہونے والے افراد میں 2 ایف سی اہلکار اور 10 سویلین شامل ہیں ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے سی سی پی او کے مطابق شہداء میں ایک عورت اور ایک راہگیر شامل ہیں دوسری جانب وزیراطلاعات خیبر پختونخوا مشتاق غنی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شواہد جمع کیے جارہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ دھماکے کی نوعیت کیا تھی۔انہوں نے دھماکے میں تین افراد کے جاں بحق اور آٹھ کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔انہوڈں نے کہاکہ دھماکے کے بعد آرمی اور دیگر سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔