Live Updates

عمران خان کا اتوار کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان ،

لندن پلان کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں، ایم کیو ایم سے مک مکا کی باتیں بے بنیاد ہیں، کہیں نہیں جارہے، قربانی یہیں کریں گے  لندن میں علامہ طاہرالقادری سے ملاقات ہو گئی تو کیا ہو گیا؟ میری ڈیوس میں بھی ملاقات ہوئی تھی نواز شریف سے استعفیٰ اور عوام کے حقوق لیکر جائینگے دھرنے کے شرکاء سے خطاب

پیر 22 ستمبر 2014 22:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اتوار کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ لندن پلان کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں، ایم کیو ایم سے مک مکا کی باتیں بے بنیاد ہیں، کہیں نہیں جارہے، قربانی یہیں کریں گے  لندن میں علامہ طاہرالقادری سے ملاقات ہو گئی تو کیا ہو گیا؟ میری ڈیوس میں بھی ملاقات ہوئی تھی  نواز شریف سے استعفیٰ اور عوام کے حقوق لیکر جائینگے ۔

پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو اور دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ اتوار کو مینار پاکستان پر جلسہ کریں گے، ہم کہیں نہیں جارہے، قربانی یہیں کریں گے، 6 میں سے کوئی مطالبہ بھی منظور نہیں کیا گیا عمران خان نے کہاکہ طاہر القادری سے ملاقات ہوئی تو کیا ہوگا، لندن پلان کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں، ان سے ڈیووس میں بھی ملاقات ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ دوسرے شہروں میں جلسوں کا مقصد پورے ملک میں بیداری پھیلانا ہے، ایم کیو ایم سے کوئی مک مکا نہیں ہوا، میں کسی کو سنگل آوٴٹ نہیں کرنا چاہتا تھاعمران خان نے کہاکہ یہ کہتے ہیں کہ ہمیں فوج لے کر آئی تھی تو فوج تو نہیں آئی، اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ لوگ جھوٹ بول رہے ہیں، ان کا لندن پلان بھی جھوٹ ہے، اس سے پہلے آرمی چیف کو مذاکرات میں اتارنے پر بھی وزیر اعظم نے اسمبلی میں جھوٹ بولاتھا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جاری دھرنے کی آواز پورے ملک میں جا رہی ہے ، ہم عوام کے حقوق کے لئے نکلے کیونکہ یہ اس عوام کا حق ہے کہ وہ آزادی سے اپنے لیڈر کو چنیں، ہمارا دھرنا کنٹینر سے بہت پہلے ہی باہرنکل چکا تھا اور اب باقاعدہ جلسے بھی شروع کر دئیے گئے ہیں، کراچی میں جلسے کے بعد اب28 ستمبر کو لاہور میں مینار پاکستان پر جلسہ کریں گے۔

انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ جو لوگ سمجھ رہیں ہیں کہ ہم دھرنے سے تھک گئے ہیں، ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم یہیں ہیں، قربانی یہیں کریں گے اور نواز شریف کا استعفیٰ لے کر جائیں گے،ابھی تک حکومت کی جانب سے ہمارے6 میں سے کوئی مطالبہ بھی منظور نہیں کیا گیا اور عوام کے سامنے جھوٹ بولا جاتا ہے کہ ہم 5مطالبات مان گئے تھے۔ مزار قائد پر جلسے سے متعلق ایک سوال پر کپتان نے کہا کہ کراچی کا مسئلہ یہ ہے اس کو تقسیم کر دیا گیا، ہر سیاسی پارٹی نے ایک زبان پولنے والوں کو چنا ہوا ہے، کراچی جلسے میں کسی بھی سیاسی پارٹی کا بھی نام نہیں لیا،ایم کیو ایم سے کوئی مک مکا نہیں ہوا، ہم تو کراچی کو متحد کرنے گئے تھے۔

دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ عوام پولیس کے خوف کے باوجود دھرنے میں شریک ہوتے جا رہے ہیں۔ قوم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ ظلم اور ناانصافی برداشت نہیں کرینگے۔ عوام کو پتا چل چکا ہے کہ ان کی حق تلفی کی جا رہی ہے۔ عوام اپنے حقوق کے لئے ڈٹ گئے ہیں۔ قوم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب ناانصافی اورظلم برداشت نہیں کریں گے۔ عمران خان نے کہاکہ نئے پاکستان کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔

قوم میں بیداری آگئی ہے ،نئی تاریخ بن رہی ہے۔ نیا پاکستان صرف عوام کے ذریعے ہی بنے گا۔ عمران خان نے کہاکہ کراچی میں ایک ہی آواز گو نواز گو نکل رہی تھی۔ کراچی کا جلسہ خدا کی طرف سے اشارہ تھا، لوگ نکل آئے ہیں۔ کراچی جلسے میں سندھی، پشتون، بلوچ، سرائیکی اور ہزارہ سے بھی لوگ شریک تھے۔ خوشی ہے ہم تقسیم نہیں پاکستانیوں کو اکٹھا کر رہے ہیں۔

قوم اپنی حالت بدلنے کی کوشش کر رہی ہے، اللہ تعالیٰ مدد کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں خاندان ہم پر مسلط کر دئیے گئے ہیں، یہ لوگ اپنا پیٹ بھرنے میں مصروف ہیں، ان کے اثاثے بڑھ رہے ہیں اور پورا ملک غریب ہو رہا ہے، کسی بھی اچھے اور کامیاب لیڈر میں 4خوبیاں ہوتی ہیں، وہ سچا ہوتا ہے اور بزدل نہیں، ہمیشہ اپنے ڈر پر قابو پاتا ہے، لیڈر ہمیشہ انصاف کرتا ہے، وہ اپنے فیصلے میں ہمیشہ میرٹ کا خیال رکھتا ہے اور وہ اپنی میں ختم کر دیا ہے، وہ اپنی زندگی انسانیت کیلئے گزارتا ہے،آج آپ بھی فیصلہ کریں کہ آپ نے مزید ظلم برداشت نہیں کرنا، آپ میں سے ہر کوئی لیڈر بننے والا ہے۔

عمران خان نے کہاکہ مجھے نیا پاکستان سامنے نظر آ رہا ہے، نیا پاکستان میٹروں بسوں سے نہیں بنتا، آئی ایم ایف یا ورلڈ ہمیں قرضے دے دے کر نیا پاکستان نہیں بنائیں گے، یہ نیا پاکستان پاکستانی عوام بنائیں گے، جو یہاں موجود ہیں، اس قوم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ پاکستان کے حسنی مبارک سے جان چھڑانی ہے، ہم اس کے استعفے اور اپنے حقوق واپس لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔

امریکہ میں وزیر اعظم نواز شریف کے جلسے کے دوران احتجاج ہو گا اور وہاں پوری دنیادیکھے گی کہ ہم نواز شریف کو اپنا وزیر اعظم تسلیم نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہینے میں بجلی کے بلوں میں70 ارب روپے کی اوور بلنگ کی گئی، لوگوں نے بلز کو آگ لگائی تو اب وزیر اعظم کہہ رہے ہیں کہ ہم دوبارہ بلوں کو دیکھتے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ آواز اٹھائیں تو ہمیں ہمارے حقوق ملیں گے، آزادی رضا کار پروگرام شروع کر رہے ہیں، جمعے کو یہاں بڑا دھرنا ہو گا عمران خا ن نے کہا کہ اللہ نے کہا ہے کہ میں اس قوم کی حالت اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی حالت نہ بدلنا چاہے، اب لوگ حالت بدلنا چاہتے ہیں، لوگ جاگ گئے ہیں، کراچی کی عوام نے باہر نکل کر ثابت کر دیا کہ سب لوگ جاگ گئے ہیں اور سب کا نعرہ ایک ہی ہے اور وہ ’گو نواز گو‘ ہے، جہاز میں مجھے ایک بچے نے بڑے پیار سے آ کر کہا ’گو نواز گو‘ ، ایئر پورٹ سے مزار قائد تک سارے کراچی میں ہر سڑک پر گو نواز گو کا نعرہ تھا، ہماری جلسے کی جگہ ہی کم پر گئی تھی، لوگ اردگرد درختوں پر بھی چڑھے ہوئے تھے۔

کپتان نے کہا کہ ہم نے کراچی میں بہت بڑا جلسہ کیا، ہر طرف عوام کا سمندر تھا تاہم ہمارے کراچی کے جلسے میں سب سے منفرد بات یہ تھی کہ ہمارے ساتھ تمام زبانیں بولنے والے لوگ موجود تھے، وہاں سندھی، بلوچی ، پشتون اور اردو بولنے والے سب لوگ تھے، ہم اس قوم کو تقسیم نہیں بلکہ ایک کر رہے ہیں، نواز شریف کا استعفیٰ لینے بعد میں نے اندرون سندھ اور بلوچستان کے دورے کرنے کا ہیں کیونکہ سب سے زیادہ ظلم تو وہاں ہوتا ہے، وہاں سے بہت حکمران آئے مگر وہاں عوام کا کبھی فائدہ نہیں ہوا،عوام کو کبھی حقوق نہیں دیئے گئے، اس عوام کو حقوق ہم دلائیں گے۔

انہوں نے آزادی مارچ کے شرکاء سے کہا کہ یہ ملک 2حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے، ایک پاکستان غریب کا ہے اور دوسرا امیر کا ،پاکستان میں تعلیم میں تو تین درجے بنا دئے گئے ہیں، انگلش میڈیم ، اردو میڈیم اور مدرسے ہیں، ایک نظام تعلیم نہیں ہے،8لاکھ بچے انگلش میڈیم اور 3کروڑ اردو میڈیم جبکہ 20لاکھ مدرسوں میں پڑھتے ہیں۔کپتان نے انکشاف کیا کہ 10کروڑ پاکستانیوں کے پاس بیت الخلاء کی سہولت موجود نہیں ہے،لاہور میں 65فیصد علاقے میں پانی میں آرسینک نامی کیمیکل ہے جو کہ زہر یلا ہوتا ہے، بارش ہوتی ہے تو سارا سیوریج کا پانی پینے کے پانی سے مل جاتا ہے اور وہی پانی ہمارے شہری پیتے ہیں، دیہات میں بنائے گئے بنیادی ہیلتھ کے مراکز میں ڈاکٹرز اور دوائیں دستیاب نہیں ہیں اور شہروں میں یہ حال ہے کہ پنڈی میں چوہا کاٹنے سے بچہ فوت ہو گیا اور ویہاڑی میں تو 6بچے آکسیجن نہ ہونے پر جاں بحق ہوئے، اس کے مقابل امیروں اور حکمرانوں کا رہن سہن دیکھ کر بطور پاکستانی ہمیں شرم آنی چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے سب سی زیادہ بجٹ تعلیم پر خرچ کیا، اپنا 28فیصد بجٹ صرف تعلیم کیلئے دیدیاخیبر پختونخواہ میں ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ایک نظام تعلیم لے کر آئیں ، امیر اور غریب کا بچہ ایک جیسی تعلیم حاصل کرے، جب ہم تعلیم پر زور دیں گے تو ہمارا اصل ٹیلنٹ اوپر آئیگا اس وقت ہی ہمیں اقبال کے شاہیں ملیں گے، ہم نے اس پسے ہوئے طبقے کی بات کرنی ہے جس دو وقت کی روٹی نہیں کھا سکتا، اگر ہم ان کو تعلیم دیں گے تو یہ لوگ ہمارے معاشرے کی تعمیر خود ہی کر دیں گے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات