وزیر اعظم کا امریکہ کا دورہ صرف پروٹوکول وزٹ ہے،سیاسی حالات ‘سیلاب کیوجہ سے ملک میں ہی رہنا چاہیے‘ مشاہد حسین سید،

نواز شریف کا دورہ وزیر اعظم بننے کے بعد منہ دکھائی سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا ،سیاسی یا خارجہ کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا

پیر 22 ستمبر 2014 22:12

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2014ء) پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مشاہد اللہ سید نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کو ملک کے موجودہ حالات میں نیو یارک کا دورہ نہیں کرنا چاہیے ،یہ صر ف پروٹوکول وزٹ ہے اوراسکی کوئی سیاسی و خارجہ اہمیت نہیں ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ اس دورے میں وزیر اعظم نواز شریف کی امریکی صدر باراک اوبامہ اور نہ ہی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات طے ہے ۔

اس دورے کا پاکستان کے خارجہ معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نواز شریف کا یہ دورہ وزیر اعظم بننے کے بعد منہ دکھائی سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا ۔ انہوں نے کہا کہ وہاں صرف ایک تحریر پڑھنی ہے ،یہ ضرور ہے کہ نواز شریف کے تقریر پڑھنے سے یہ ہائی پروفائل ہوگالیکن اسکے لئے نتائج بھی ہائی پروفائل ہونے چاہئیں ۔

(جاری ہے)

موجودہ سیاسی حالات اور خصوصاً سیلاب کی صورتحال میں وزیر اعظم نواز شریف ملک میں ہی رہیں تو زیادہ بہتر ہوگا۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جہاں تک وزیر اعظم نواز شریف کی ترکی کے وزیر اعظم اور برطانوی وزیراعظم سے ملاقات کا سوال ہے وہ تو ہوتی رہتی ہے ۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس دورے کا کوئی خارجہ امور کے بنیادی ایشوز سے متعلق کوئی مقصد ہے کیا اس دورے میں پاک بھار تعلقات یا افغان پالیسی کی بات ہو گی ۔ یواین جنرل اسمبلی میں لیڈروں کا جمعہ بازار ہوتا ہے اور ہر کوئی ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کی کوشش کرتا ہے ۔اگر نریندر مودی کے دورہ کرنے کی بات ہے تو وہ وائٹ ہاؤس بھی جارہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :