ڈاکٹر طاہرالقادری نے ”گو نوازگو“ کانعرہ دے کر پوری قوم کی ترجمانی کی ہے، خواجہ عامر فرید کوریجہ

پیر 22 ستمبر 2014 21:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2014ء) پاکستان عوامی تحریک کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل خواجہ عامر فرید کوریجہ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ”گو نوازگو“ کانعرہ دے کر پوری قوم کی ترجمانی کی ہے۔ لگتا ہے کہ موجودہ حکمران مٹی کے نہیں بنے بلکہ اتفاق فونڈری کے لوہے سے بنے ہیں،اگر مٹی کے بنے ہوتے تو کب سے استعفی دے چکے ہوتے۔

پوراملک ”گو نوازگو “ کے نعروں سے گونج رہا ہے لیکن حکمران اپنی کرسی اور اقتدار کو بچانے کے لئے عوام پر ظلم وجبر کی داستان رقم کررہے ہیں۔اب تو حکمرانوں کے اپنے بچوں نے بھی”گو نوازگو“کے نعرے لگانے لگا ناشروع کر دئے ہیں۔میاں صاحب اب تو شرم کریں اقتدار چھوڑ دیں اور اپنے آپ کو قانون کے حوالے کردیں۔ماڈل ٹاؤن کے قتل آپ کے ذمے ہیں،آپ پرقتل کے مقدمے بھی درج ہوچکے ہیں،اگر کسی اور ملک میں ایسا ہواہوتا تو وہاں کے حکمران کب سے مستعفی ہو چکے ہوتے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز شرکائے دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی جدوجہد اور شرکائے دھرنا کی قربانیاں جلد رنگ لانے والی ہیں۔پاکستانی قوم جلد خوشخبری سنے گی اور اس کرپٹ نظام اور اس کے محافظوں کو جانا ہوگا ۔مک مکا اور باریوں والی سیاست اب ختم ہوچکی ہے۔عامرفرید کوریجہ نے کہا کہ ہماری جنگ اشرافیہ کے خلاف ہے،حکمرانوں نے کبھی شرکائے دھرنا کو لشکر کشی کہا،کبھی کچھ کہا ،شرکائے دھرنا ملک کے کروڑوں غریبوں کے حقوق کی خاطر قربانیاں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دھرنا آئینی ہے،جمہوری ہے،حکمران نہ آئیں پر یقین رکھتے ہیں نہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں ،پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلا کر قوم کو مایوس کیا۔ انہوں ں ے کہا کہ 70فیصد ٹیکس چور پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں،ہم پارلیمنٹ کے دروازے ٹیکس چوروں اورلٹیروں کے لئے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے بند کرنا چاہتے ہیں۔اس موقع پر ق لیگ کے اجمل وزیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میراڈاکٹر طاہرالقادری صاحب سے کوئی تعارف نہیں تھا میں ڈاکٹر صاحب کے ٹی وی ٹاک شوز دیکھتا تھا ان کے خیالات سن کے مجھے یقین ہوگیا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری سچے اور کھرے لیڈر ہیں ،قوم کو آئین سکھانے والے ،جمہوریت کی حقیقی قیام کے نفاذکی بات کرنے والے لیڈر ہیں،حکمران تو پارلیمنٹ میں بیٹھ کر جھوٹ بولتے ہیں،انہوں نے سیاست کو کاروبار بنایا ہوا ہے۔

نوازشریف نریندر مودی کو ملتے ہیں،ان کو ساڑھیاں تحفے میں دی جاتی ہیں اور اپنے ملک کے نہتے شہریوں کو قتل کرواتے ہیں،انہوں نے کہا کہ آپ اگر دشمن ملک کے لوگوں سے مل سکتے ہیں وہاں پر اپنے کاروبار کرسکتے ہیں تو ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان اگر کہیں ملے تو کون سا طوفان آگیا۔