بچوں کو انجیکشن کے ذریعہ پولیو ویکسین کا فیصلہ کیا گیا ہے ،ڈاکٹر صغیر احمد

پیر 22 ستمبر 2014 21:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2014ء ) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا ہے کہ کراچی کی8 ہائی رسک یونین کونسلز میں بچوں کو انجیکشن کے ذریعہ پولیو ویکسین دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ بچوں کو زیادہ موثر طریقہ سے پولیو سے محفوظ رکھاجاسکے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی ادارہ صحت ‘ یونیسیف اورروٹری کلب کے نمائندوں کے ساتھ پولیو کی صورتحال کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عذرا پیچوہو ‘ بیگم شہناز وزیر علی بھی موجود تھیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز عید الاضحی کے بعد کیاجائے گا اور8 ہائی رسک یونین کونسلز کے بچوں کو پائلٹ پروجیکٹ کے تحت انجیکشن کے ذریعہ پولیو ویکسین دی جائے گی اس ضمن میں انتظامات کئے جارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان یونین کو نسلوں میں ایک ہفتہ کی خصوصی مہم چلائی جائے گی جس کی تاریخوں کا اعلان جلد کیاجائے گا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ سندھ سے پولیو کا خاتمہ ہم سب کی ترجیحات میں شامل ہے اور عوام کے ہر طبقہ کا تعاون اس ضمن میں ضروری ہے کیونکہ بر وقت ویکسینیشن کے ذریعہ ہی پولیو کے مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیو کی خصوصی مہمات کے ساتھ ساتھ روٹین ایمونائزیشن (Routine Immunization) کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اگر روٹین ایمونائزیشن کی شرح ٹھیک ہوجائے تو پولیو کی خصوصی مہمات کی ضرورت نہیں رہے گی ۔

انہوں نے بتایا کہ اعداد و شمار کے مطابق صوبہ کے شہری علاقوں میں روٹین ایمونائزیشن کی شرح 51.5 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 13 فیصد کے قریب ہے جو کہ قابل تشویش ہے انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کی کارکردگی کو جانچنے کے لئے ان کے متعلقہ اضلاع میں روٹین ایمونائزیشن کی شرح کو بھی مدنظر رکھاجائے گا اور ان کے تبادلوں اور ترقیوں میں ان کی کارکردگی کو بھی ملحوظ خاطر رکھا جائے گا ۔

صوبائی وزیر صحت نے مزید کہا کہ انجیکشن کے ذریعہ پولیو ویکسین کی فراہمی کی مہم کے افتتاح کے لئے وزیر اعلیٰ سندھ سے درخواست کی جائے گی ۔انہوں نے مزید کہا کہ خصوصاً ہائی رسک یونین کونسلوں اور تعلقوں میں عوام کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے تاکہ ان علاقوں میں پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کی شرح میں کمی لائی جاسکے ۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی اور پولیو کی اوور سائٹ کمیٹی کی چیئر پرسن ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے بتایا کہ سندھ میں اس سال سامنے آنے والے 14 کیسز میں سے 80 فیصد ان 8 ہائی رسک یونین کونسلوں میں سامنے آئے ہیں ۔

انہوں نے پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں بھرپور دلچسپی لینے پر صوبائی وزیر صحت کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ ضلعی ہیلتھ افسران کے ساتھ باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرکے ان کی کارکردگی کا جائزہ لیاجارہا ہے ۔ عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹر صالح تماش نے بتایا کہ وہ پاکستان کو پولیو فری بنانے کے لئے ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کررہے ہیں۔انہوں نے ہائی رسک یونین کونسلز میں تمام وسائل بروئے کار لانے کی بھی درخواست کی ۔

یونیسیف کے جان مارکوس نے اجلاس کو بتایا کہ انجیکشن کے ذریعہ پولیو ویکسین کی فراہمی کا پائلٹ پروجیکٹ مکمل تیاری کے ساتھ شروع کیاجائے گا ۔ روٹری انٹر نیشنل کے عزیز میمن نے بتایا کہ روٹری پاکستان اور خصوصاً صوبہ سندھ سے پولیو کے خاتمے کے لئے اقدامات میں برابر کی حصہ دار ہے ۔ روٹری کی جانب سے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو کئی اضلاع میں موبائل فون اور ویکسین کی اسٹوریج کے لئے الیکٹرونک چپ لگے ہوئے کولرز فراہم کئے گئے ہیں ۔ اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری صحت ڈاکٹر خالد شیخ‘ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر حفیظ میمن ‘ ڈائریکٹر ہیلتھ کراچی ڈاکٹر ظفر اعجاز اور پروجیکٹ ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر مظہر علی خمیسانی بھی موجود تھے۔#

متعلقہ عنوان :