وزیراعلیٰ پنجاب کا40فیصد یا زائد نقصانات والے علاقوں کے متاثرین کو بلاامتیاز مالی امداد کی پہلی قسط دینے کا اعلان،

شہبازشریف کا پنڈ دادنخان کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ،متاثرین میں گھل مل گئے، امدادی و بحالی کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا

پیر 22 ستمبر 2014 18:47

وزیراعلیٰ پنجاب کا40فیصد یا زائد نقصانات والے علاقوں کے متاثرین کو ..

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2014ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے صوبہ پنجاب میں سیلاب سے40فیصد یا زائد متاثر ہونے والے علاقوں کے متاثرین کوپہلے مرحلے میں بلاامتیاز مالی امداد کی پہلی قسط دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ متاثرہ خاندان کے سربراہ کو عید سے قبل مالی امداد کی پہلی قسط اداکردی جائے گی اورتاریخ کا یہ پہلا موقع ہے کہ سیلاب متاثرین کو ان کے نقصانات کے معاوضے کی ادائیگی بلاتاخیر کی جاری ہے اور یہ ادائیگی مہینوں میں نہیں بلکہ دنوں میں ہورہی ہے۔

دوسرے مرحلے میں نقصانات کاسروے کرکے متاثرین کو معاوضہ دیا جائے گا۔مصیبت زدہ بہن بھائیوں کی ہر ممکن مدد کریں گے ،جب تک مشکل کی گھڑی میں گھرے میرے بہن بھائی اپنے گھروں میں آباد نہیں ہوجاتے چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے سوموار کے روز ضلع جہلم کے علاقے پنڈ دادنخان کے سیلاب متاثرہ علاقوں اور نواحی دیہات کے اچانک دوروں کے موقع پر سیلاب متاثرین اور بریفنگ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعلیٰ نے سیلاب متاثرہ علاقوں کے اچانک اور غیر اعلانیہ دوروں کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ وہ پنڈ دادنخان کے سیلاب متاثرہ علاقے ہرن پور اوردیگرنواحی دیہات میں گئے۔ ریلیف کیمپوں کا معائنہ کیااور سیلاب متاثرین سے ملاقات کے دوران ان میں گھل مل گئے اوران کے مسائل دریافت کیے۔ وزیراعلیٰ کو پنڈ دادنخان کے دورہ کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے امدادی اور بحالی سرگرمیوں کے بارے میں بریفنگ دی۔

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے بریفنگ اجلاس اورسیلاب متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑاہوں اور مکمل بحالی تک ان کا پورا ساتھ دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی بحالی کے کاموں کو قومی جذبے کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔سیلاب متاثرہ علاقوں میں تعلیمی اداروں میں تعلیم کا تعطل نہیں ہونا چاہیئے۔ تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کیلئے متبادل انتظامات بھی کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ تباہ ہونے والے مکانات کے رہائشیوں کو مفت خیمے دیئے جائیں۔ آمد و رفت کی سہولت بحال کرنے کیلئے متاثرہ سڑکو ں کی تعمیر و مرمت کا کام جلد مکمل کیا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت متاثرین کو ریلیف کی فراہمی کیلئے ہرممکن وسائل کی فراہمی جاری رکھے گی۔

مستقبل میں سیلاب کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کیلئے جامع حکمت عملی طے کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طورپر گاوٴں گاوٴں جاکر صورتحال کا جائزہ لے رہا ہوں اورآج یہاں بھی اپنے دعدے کے مطابق دوبارہ آیا ہوں تاکہ امدادی اور بحالی کے کاموں کو دیکھ سکوں۔بلا شبہ حالیہ سیلاب پنجاب کی تاریخ کا ایک بدترین سیلاب ہے اورسیلاب کے باعث اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔

میں ان افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہوں جن کے پیارے سیلاب کے باعث جاں بحق ہوئے۔انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باعث پنجاب کے 16اضلاع میں ہونے والی تباہی کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔لوگوں کے مکان تباہ ہوئے ہیں، فصلیں اجڑی ہیں اور مال مویشی کونقصان پہنچا ہے لیکن پنجاب حکومت،پاک افواج،ضلعی انتظامیہ پولیس،ریسکیو 1122اوردیگر متعلقہ اداروں نے سیلاب کے دوران انتہائی محنت اورقومی جذبے سے فرائض سرانجام دےئے اورہزاروں لوگوں کی جانیں بچائی ہیں اور اسی جذبے کے ساتھ مستقبل میں بحالی کے کاموں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت اورپنجاب حکومت سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کررہی ہیں۔وزیراعظم محمدنوازشریف اورمیں خود سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کر کے صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ متاثرہ سڑکوں کو بحال کیا جارہا ہے اوربیشتر سڑکیں آمدورفت کیلئے کھول دی گئی ہیں جبکہ جو سڑکیں ابھی تک ٹریفک کیلئے بند ہیں انہیں بھی جلد بحال کردیا جائے گا۔

بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ حکومت کے بروقت اقدامات سے ساڑھے پانچ سو لوگوں کی جانیں بچائی گئیں۔ ایک لاکھ 75 ہزار مویشیوں کی ویکسی نیشن کی گئی۔ سیلاب اور بارشوں سے 13 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ جاں بحق ہونیوالے تمام افراد کے لواحقین اور زخمیوں میں 2 کروڑ روپے سے زائد امددی رقوم تقسیم کی جا چکی ہیں۔