سندھ ہائیکورٹ ،وزیر اعظم کی نااہلی اور اسمبلیوں کی تحلیل بارے دائر درخواست پر وفاقی حکومت سے ایک مرتبہ پھر جواب طلب کرلیا گیا

پیر 22 ستمبر 2014 16:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے وزیرا عظم کی نااہلی ،قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل اور ایمرجنسی کا نفاذ کرکے قومی حکومت کی تشکیل کے حوالے سے دائر درخواست پر وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو ایک بار پھر مہلت دیتے ہوئے 30ستمبر تک جواب داخل کرانے کا حکم دے دیا ۔کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی اور جسٹس جنید غفار پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔

سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے وفاقی حکومت کا جواب عدالت میں داخل نہ کرانے پر جسٹس عقیل عباسی نے شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی نااہلی ،قومی اور صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت ،سیکرٹری قومی اسمبلی اور حکومت سندھ کی جانب سے پیر کو بھی جواب داخل نہیں کرایا گیا ۔

ہم درخواست گذار کو ڈرا ڈھماکر بھگانا نہیں چاہتے ۔تمام فریقین کو سن کر باقاعدہ فیصلہ دینا چاہتے ہیں ۔صرف یہ اطمینان چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ میں ایسی کوئی درخواست زیر سماعت نہ ہو اور وزیراعظم کے قومی اسمبلی میں خطاب کے حوالے سے آئی ایس پی آر کی وضاحت اہم ہے ۔سیکرٹری قومی اسمبلی کو بھی بحیثیت فریق آئندہ سماعت جواب داخل کرانا ہوگا کہ وزیر اعظم نے قومی اسمبلی میں آرمی چیف کو ثالث بنانے کے حوالے سے جو بیان دیا ہے یا نہیں ۔

حکومت سندھ کو اگر ان درخواستوں پر کوئی اعتراض ہے تو وہ تحریری طورپر عدالت میں جمع کرائے ۔سماعت کے دوران ڈپٹی اٹانی جنرل سلمان طالب الدین نے موقف اختیار کیا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں اسی نوعیت کی درخواست زیر سماعت ہے اور وفاقی حکومت باقاعدہ سے اس مقدمے کی پیروی بھی کررہی ہے ۔حکومت سیلاب اور دیگر اہم امور نمٹانے میں مصرف ہیں اس لیے عدالت میں تحریری جواب داخل نہیں کرایاجاسکا ۔عدالت نے وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو ایک بار پھر مہلت دیتے ہوئے 30ستمبر تک جواب داخل کرانے کا حکم دیدیا۔

متعلقہ عنوان :