لاہور ہائیکورٹ نے انقلاب اور آزادی مارچ کیخلاف دائر درخواستوں پر وفاق اور پنجاب حکومت سے تحریری جواب طلب کرلیا

پیر 22 ستمبر 2014 15:57

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2014ء ) لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی فل بنچ نے انقلاب اور آزادی مارچ کیخلاف دائر درخواستوں پر وفاق اور پنجاب حکومت سے تحریری طور پر تفصیلی جواب طلب کرتے ریمارکس دیئے کہ مارچ روکنا حکومت کا کام تھا،ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ امن و امان قائم کرنے پر پولیس کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے آزادی مارچ کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزاروں کے وکیل اے کے ڈوگر نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ عدالت نے یوم آزادی پر انقلاب اور آزادی مارچ نہ کرنے کا حکم دیا تھا مگر عدالتی حکم پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ آئین کے آرٹیکل 204کے تحت توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب داخل کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا کی۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دھرنا دینے والوں اورحکومت دونوں کیلئے عدالتی حکم پر عمل کرنا یکساں طور پر لازم تھا۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو عدالتی حکم پر عملدرآمد کے لئے الگ سے درخواست دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے وفاق اور پنجاب سے تحریری طور پر جواب طلب کر تے ہوئے کیس کی مزید سماعت 29ستمبر تک ملتوی کر دی۔