اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک نجی ٹی وی کے سینئر اینکر پرسن کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جار ی کر دیئے

پیر 22 ستمبر 2014 15:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2014ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک نجی ٹی وی کے سینئر اینکر پرسن کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جار ی کر دیئے اور چینل کے چیف ایگزیکٹو کے عدالت سے پہلے چلے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف بھی عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں اور کئی گھنٹے انہیں انتظار بھی کرنا پڑتا تھا لہذا عدالت کے وقار کو بحال رکھنا چاہیے عدالت عالیہ کسی سے بلیک میل نہیں ہوگی ۔

پیر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد کے صدر نصیر احمد کیانی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے چیف ایگزیکٹو اور سینئر اینکر پرسن کیخلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بینچ نے کیس کی سماعت کی جبکہ درخواست گزار کی جانب سے سید نایاب حسن گردیزی عدالت عالیہ میں پیش ہوئے ، شہداء فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے کلثوم اختر ، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے احمد حسن رانا ،اے آر وائے کے وکیل ریاست علی گوندل ، سی پی این سی کی جانب سے راحیل کامران شیخ ، پاکستان براڈ کاسٹنگ کی جانب سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر حامد علی بٹ عدالت عالیہ میں پیش ہوئے جبکہ وفاق کی جانب سے حسنین کاظمی عدالت عالیہ میں پیش ہوئے ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران پاکستان براڈ کاسٹنگ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد علی بٹ نے عدالت کو بتایا کہ عدالت کی جانب سے نوٹس جاری کئے گئے تھے اور عدالت میں پیش ہوئے ہیں لہٰذا عدالت عالیہ پیمرا کو احکامات جاری کرے کہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کی سی ڈیز اور دیگر ڈاکومنٹس مہیا کئے جائیں جبکہ سی پی این ای کے وکیل راحیل کامران شیخ نے بھی عدالت کو بتایا کہ پیمرا کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کی سی ڈیز اور دیگر ڈاکومنٹس پیش نہیں کئے جاسکے لٰہذا عدالت پیمرا کو احکامات جاری کرے کہ ہمیں پروگرام کی سی ڈیز اور دیگر ڈاکومنٹس مہیا کئے جائیں اس کے بعد تفصیلی رپورٹ عدالت عالیہ میں پیش کی جائے گی ۔

سماعت کے دوران نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کے اینکر پرسن عدالت میں پیش نہ ہوئے اور نہ ہی نجی ٹی وی کے چیف ایگزیکٹو عدالت میں پیش ہوسکے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اے آروائی کے وکیل ریاست علی گوندل سے استفسار کیا کہ عدالت نے نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن ، چیف ایگزیکٹو کو طلب کیا تھا مگر وہ عدالت میں موجود نہیں اس پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ چیف ایگزیکٹو صبح سے عدالت میں موجود ہیں لیکن اب تھوڑی دیر کیلئے باہر نکلے ہیں جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ تمام لوگوں کو عدالت عالیہ کا احترام کرنا چاہیے اور سماعت کے دوران عدالت میں موجود رہنا چاہیے ۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ چاہے کوئی چیف ایگزیکٹو ہو یا کوئی اور بڑا عہدیدار ہو سابق صدر پرویز مشرف بھی عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں اور کئی گھنٹے انہیں انتظار بھی کرنا پڑتا تھا لہذا عدالت کے وقار کو بحال رکھنا چاہیے عدالت عالیہ کسی سے بلیک میل نہیں ہوگی ۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ چیف ایگزیکٹو اپنے ادارے کا ہوگا کسی اور ادارے کا نہیں عدالت نے سماعت مکمل ہونے کے بعد نجی ٹی وی چینل کے اینکر پرسن کے 50ہزارکے مچلکے پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے تمام فریقین کو نوٹس جاری کردیئے ہیں عدالت نے پیمرا کے وکیل کو دو دن کے اندر پروگرام کی سی ڈیز اور دیگر ڈاکومنٹس پاکستان براڈ کاسٹنگ کے وکیل اور سی پی این ای کے وکیل کو مہیا کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے مزید کیس کی سماعت تیس ستمبر تک ملتوی کردی ہے

متعلقہ عنوان :