اسلام آباد ہائیکورٹ ، سینیٹر اسراراللہ زہری کو وزارت داخلہ کی جانب سے سکیورٹی فراہم نہ کرنے پر سیکرٹری داخلہ کو ذاتی طور پر طلب کر لیا

پیر 22 ستمبر 2014 12:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2014ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر اسراراللہ زہری کو وزارت داخلہ کی جانب سے سکیورٹی فراہم نہ کرنے پر سیکرٹری داخلہ کو ذاتی طور پر طلب کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں ہورہا‘ عدالت کیوں نہ سیکرٹری داخلہ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔

پیر کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں اسراراللہ زہری بنام وفاق کیس کی سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل توفیق حیدر عدالت میں پیش ہوئے۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سینیٹر اسراراللہ زہری کو نامعلوم افراد کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں اور ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے وزارت داخلہ کو درخواست دی تھی کہ انہیں سکیورٹی فراہم کی جائے لیکن تاحال وزارت داخلہ کی جانب سے سکیورٹی مہیاء نہیں کی گئی۔ درخواست گزار نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے گذشتہ سماعت پر سیکرٹری داخلہ کو احکامات جاری کئے تھے کہ سینیٹر اسراراللہ زہری کو سکیورٹی فراہم کی جائے لیکن تاحال عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہیں ہوا۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ سیکرٹری داخلہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کررہے ہیں کیوں نہ عدالت ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔ عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو ذاتی طور پر طلب کرتے ہوئے ان سے ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔ عدالت کو بتایا جائے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے کن کن لوگوں کو سکیورٹی فراہم کی گئی ہے‘ تمام تحریری رپورٹ عدالت میں جمع کروائی جائے اور 29ستمبر کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہوں۔ مذکورہ احکامات کے بعد عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کردی

متعلقہ عنوان :