مجلس وحدت مسلمین نے سیلاب متاثرہ علاقوں کیلئے 4ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان اسلام آباد سے روانہ کردیا،

سیلاب بارشوں کی وجہ سے نہیں حکمرانوں کی لا پرواہی اور نا اہلی کے باعث آیا ہے ، خیرالعمل فاؤنڈیشن کی طرف سے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں مجموعی طور پر 22میڈیکل وریلیف کیمپس قائم کردیئے ہیں، چیئر مین خیرالعمل فاؤنڈیشن نثار علی فیضی کی پریس کانفرنس

ہفتہ 20 ستمبر 2014 23:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20ستمبر 2014ء) مجلس وحدت مسلمین نے سیلاب متاثرہ علاقوں کیلئے 4ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان اسلام آباد سے روانہ کردیا، جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے فلاحی شعبہ خیرالعمل فاؤنڈیشن کے چیئر مین نثار علی فیضی نے کہا کہیہ سیلاب بارشوں کی وجہ سے نہیں حکمرانوں کی لا پرواہی اور نا اہلی کے باعث آیا ہے ، خیرالعمل فاؤنڈیشن کی طرف سے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں مجموعی طور پر 22میڈیکل وریلیف کیمپس قائم کردیئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کواسلام آباد میں مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ فاؤنڈیشن سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کوشاں رہے گی یہ بارشوں کا سیلاب نہیں بلکہ حکمرانوں کی لا پرواہی اور نا اہلی کا سیلاب ہے جو ہر سال آتا ہے اور حکمرانوں کی گڈ گورننس کے جھوٹے دعووں کا پول کھول دیتا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے عوام نے ہمیشہ حکمرانوں کی کوتاہیوں کا کفارہ ادا کیا ہے کاش عوام کی خدمت کے دعوے عملی ہو سکیں اور ہمارے حکمران قول وفعل کے تضاد کو ختم کر سکیں۔

سیلاب سے اس بار بھی بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے متاثرین کو اس مشکل گھڑی سے نکالنے کے پوری قوم کو اپنا کردارادا کرنا ہو گا مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پرجماعت کے فلاحی شعبہ خیرالعمل فاؤنڈیشن کے رضا کار پورے ملک میں ریلیف اکٹھا کر رہے ہیں اور پہلے دن ہی سے سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری کی ہوئی ہیں سیلاب سے متاثرہ اضلاع چنیوٹ، سیالکوٹ،جھنگ، منڈی بہاؤالدین ،خانیوال،ملتان،علی پور،مظفر گڑھ ودیگر کے مختلف علاقوں میں خیرالعمل فاؤنڈیشن کی طرف سے وحدت سکاؤٹس اور دیگر رفاحی اداروں کے ساتھ ملکر مجموعی طور پر 22میڈیکل وریلیف کیمپس لگے ہوئے ہیں جہاں سے ہزاروں افراد استفادہ حاصل کر رہے ہیں کئی ہزارخاندانوں میں راشن تقسیم کیا جا چکا ہے سینکڑوں دیہا توں میں پکا ہوا کھانا فراہم کیا جا رہا ہے کئی سو افرا د کو ریسکیو کیا گیا اور اسکے علاوہ ان علاقوں میں خیرالعمل فاؤ نڈیشن کی طرف سے پہلے سے ہی قائم شدہ طبی مراکز سے سینکڑوں افراد کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جن علاقوں سے پانی نکل چکا ہے وہاں نقصانات کے تخمینے وسروے کا کام بھی شروع کردیا گیا ہے انشاء اللہ اس سروے کی روشنی میں تعمیر نو و بحالی جس میں مکانات ، مساجد ، طبی مراکز اور سکولزکی تعمیر شامل ہوں گی،کا کام بھی منظم انداز میں کیا جائے گاان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین صوبہ پنجاب کے سیکر ٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی، پنجاب کے صوبائی ترجمان علامہ اصغر عسکری ، مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے سیکرٹری فلاح بہبود سید مسرت کاظمی اور وحدت یوتھ کے نمائندے تنصیر حیدر کے ہمراہ سیلاب متاثرین کے لیے راشن کی بڑی کھیپ بھجوانے کے موقع پر مرکزی سیکر ٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

نثارعلی فیضی نے کہامجلس وحدت مسلمین پاکستان عوام کی خدمت کو اپنا اولین فرض سمجھتی ہے فلاحی شعبہ خیرالعمل فاؤنڈیشن اپنی تاسیس سے ہی عوامی خدمت کا بھر پور عزم لیے سر گرم عمل ہے 2010 کے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے آج بھی بیسیوں منصوبوں پر کام جاری ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے 2010 کے سیلاب سے کچھ سبق حاصل نہیں کیا اگر وہ اپنی سیاسی مصلحتوں کو با لائے طاق رکھ کر نئے ڈیمزبنا لیتے،میٹرلوجی کے محکمے کو اپڈیٹ کر سکتے ،موجودہ ڈیموں کی حالت کو بہتر کرتے اور سب سے بڑھ کر دریاؤں کے قریب دیہی علاقوں میں ایسی آفات کا مقابلہ کرنے کے لیے پہلے سے اقدامات کرتے تو یقینا یہ آفات بہترین مواقعوں میں تبدیل ہو جاتیں ۔

ہم میڈیا کے توسط سے پوری دنیا میں مقیم پاکستانیوں اور عالم اسلام سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی عوام کی اس مشکل گھڑی سے نکالنے میں اپنا بھر پورکرداراداکریں اس کے علاوہ سول سوسائٹی ، تعلیمی اداروں ، وکلاء برادری ، ڈاکٹرز حضرات اور بالخصوص مخیراداروں و شخصیات سے دردمندانہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ سیلاب سے متاثرہ ان بے گھر و بے سروسامان مظلوم عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھیں۔ آخر میں میڈیا کے افراد کا شکریہ بھی ادا کرتے ہیں کہ وہ بھی اس وقت اپنی ذمہ داری اور فرض سمجھتے ہوئے اس موضوع کو کافی ہائی لائٹ کررہے ہیں البتہ اس پرمزیدبھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :