اسلام آباد میں مظاہرین کا قتل؛ وزیراعظم کے خلاف مقدمے کی درخواست پرحکومت سے جواب طلب،حکومت کے جواب میں اعتراضات بھی شامل کئے جائیں، عدالت کا حکم ، کیس کی آئندہ سماعت 27 ستمبر کو ہوگی

ہفتہ 20 ستمبر 2014 21:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20ستمبر 2014ء ) عدالت نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت اہم شخصیات کے خلاف اسلام آباد میں مظاہرین کے قتل کے مقدمے کی درخواست پر حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے تحریک انصاف کے ڈپٹی چیئرمین شاہ محمود قریشی کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کا موقف تھا کہ وزیراعظم ہاوٴس کی جانب پرامن مارچ کے دوران پولیس کے تشدد سے تحریک انصاف کے 4 کارکن جاں بحق جبکہ سیکڑوں افراد زخمی ہوگئے۔

انہوں نے متعلقہ پولیس اسٹیشن میں واقعے کا مقدمہ دائر کرنے کی درخواست کی تاہم انہوں نے مقدمہ درج نہیں کیا جس کی وجہ وہ عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ، وہ عدالت سے استدعا کرتے ہیں کہ پولیس کو وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثار اور اس وقت کے قائم مقام آئی جی اسلام آباد خالد خٹک سمیت دیگر شخصیات پر مقدمے کے اندراج کا حکم دے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران تھانہ سیکریٹریٹ کی جانب سے داخل کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ درخواست بدنیتی پر مبنی ہے، درخواست محض تشہیر اور سنسنی پھیلانے کے لئے دائر کی گئی ہے اس لئے اسے خارج کیا جائے۔ کیس کی سماعت میں اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ کے علاوہ وفاقی حکومت کی جانب سے سینیئر وکیل سردار اسحاق بھی پیش ہوئے، جنہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست پر پہلے اعتراضات سنے جائیں جس پر عدالت نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک حکومت کی جانب سے جواب داخل کرایا جائے جس میں اعتراضات بھی شامل کئے جائیں، کیس کی آئندہ سماعت 27 ستمبر کو ہوگی